Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

407 - 465
الشمس کورت وقال قائلہم   شعر:  واذا تکون کریہة ادعیٰ لہا ٭ واذا یحاس الحیس یدعیٰ جندب ٭     فصار بمنزلة متی ومتی ما  ٢  ولہذا لو قال لامرأتہ انت طالق اذا شئت لا یخرج الا مر من یدہا بالقیام من المجلس کما فی قولہ متی شئت

ر
 اذا تکون کریھة ادعی لھا ۔۔و اذا یحاس الحیس یدعی جندب 
  شعر کا ترجمہ :  جس وقت کوئی لڑائی ہو تی ہے تو اس کے لئے میں بلا یا جا تا ہوں ۔۔اور جس وقت حلوا تیار کیا جا تا ہے تو جندب بلایا جا تا ہے۔    اس لئے اذا ٫متی ،اور٫ متی ما ،کے درجے میں ہو گیا ۔
 تشریح:   یہ صاحبین  کی دلیل ہے کہ اذا اور اذا ما وقت کے لئے آتا ہے ، اس کے لئے تین دلیلیں دی ہیں ]١[ اذا الشمس کورت ( آیت ١، سورت التکویر ٨١) ، اس کا ترجمہ ہے جس وقت سورج  بے نور ہو جائے گا ۔ اس لئے اس میں اذا وقت کے لئے استعمال ہوا ہے ]٢[ دوسری مثال اذاتکون کریھة والا ہے جس میں اذا وقت کے لئے استعمال ہواہے جس سے معلوم ہوا کہ اذا ، اور اذا ما وقت کے لئے آتا ہے، اور جب اذا اور اذا ما وقت کے لئے ہے تو مطلب یہ ہے کہ جس وقت  میں طلاق نہ دوں تو تمکو طلاق ، اس لئے چپ ہو نے کے بعد طلاق نہ دینے کا وقت پا یا گیا اس لئے فورا طلاق واقع ہو جائے گی ۔ 
لغت:  کورت : کور سے مشتق ہے ،بے نور ہو نا ۔کریھة : ناگوار باتیں ، یہاں مراد ہے لڑائی وغیرہ ۔یحاس :حیس سے مشتق ہے ، حیس عرب میں ایک قسم کا حلوا ہے ، یحاس کا ترجمہ ہے جب حیس بنایا جاتا ہے ۔ جندب : ایک آدمی کا نام ہے جسکو شاعر کا ممدوح ہر وقت کھانے پربلایا کرتا تھا ۔  
 ترجمہ :   ٢   اسی لئے اگر اپنی عورت سے کہا٫  انت طالق اذا شئت، تو مجلس سے ،کھڑے ہو نے سے اختیار اسکے ہاتھ سے نہیں نکلے گا ، جیسے کہ کہے انت طالق متی شئت ۔
 تشریح :   ]٣[  یہ صاحبین  کی تیسری دلیل ہے کہ شوہر اپنی بیوی سے کہے انت طالق اذا شئت ۔ اس کا ترجمہ ہے کہ تجھکو طلاق ہے جس وقت چا ہے ۔اگر یہاں اذا شرط کے معنی میں لیں تو ترجمہ ہو گا ، تم کو طلاق کا اختیار ہے اگر تو چاہے ۔اور عورت کو اس کی اسی مجلس میں اس اختیار کو استعمال کرنا ہو گا ، اور طلاق دینا ہو گا ، اور مجلس ختم ہو گئی تو اس کا اختیار بھی ختم ہو جائے گا ، اب اپنے آپ کو طلاق نہیں دے سکتی ہے ۔ اور اگر اذا کو وقت کے معنی میں لیں تو٫ انت طالق اذا شئت ، کاترجمہ ہو گا ، تم کو طلاق ہے جس وقت چا ہے ، اور اذا اس وقت٫ متی شئت، کے معنی میں ہو گا ، اس لئے مجلس کے ختم ہو نے کے بعد بھی عورت کا اختیار ختم نہیں ہو گا ، اس پر تمام ائمہ کا اتفاق ہے ، پس جس طرح انت طلاق اذا شئت میں اذا وقت کے معنی میں ہے اسی طرح انت طالق اذا لم اطلقک ، 

Flag Counter