Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

405 - 465
  ١  لانہ اضاف الطلاق الی زمان خال عن التطلیق  وقد وجد حیث سکت  ٢   وہذا لان الکلمة متی ومتی ما صریح فی الوقت لانہما من ظروف الزمان وکذا کلمة ما للوقت  قال اللہ تعالی ما دمت حیا ای وقت الحیوة   (١٧٨٢) ولو قال انت طالق ان لم اطلقک لم تطلق  حتی یموت ) 

ترجمہ:   ١   اس لئے کہ طلاق کی نسبت ایسے زمانے کی طرف کی جو طلاق سے خالی ہو اور جب چپ ہوا تو یہ پا یا گیا ] اس لئے طلاق واقع ہو جائے گی [ 
تشریح :    یہاں شو ہر نے تین جملے استعمال کئے ]١[ انت طالق مالم اطلقک ] جس وقت میں تم کو طلاق نہ دوں اس وقت تمکو طلاق [ ]٢[ متی لم اطلقک ] جس وقت تمکو طلاق نہ دوں اس وقت طلاق ،]٣[ اور متی مالم اطلقک ]جس وقت تمکو طلاق نہ دوں تو تمکو طلاق ۔ ان تینوں جملوں میں ہے کہ جس وقت طلاق نہ دوں تو تمکو طلاق ، اور شوہر کے چپ ہو نے کے بعد ایسا وقت پایا گیا جس میں وہ طلاق نہیں دے رہا ہے اس لئے شرط کے مطابق طلاق واقع ہو جائے گی ۔ 
وجہ : (١) عن ابراہیم قال من وقت فی الطلاق وقتا فدخل الوقت وقع الطلاق ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من قال لا یطلق حتی یحل الاجل ، ج رابع ، ص ٧٢، نمبر ١٧٨٨٦) اس اثر میں ہے کہ کسی وقت پر طلاق معلق کیا ہو تو جب وقت آئے گا تو طلاق واقع ہو جائے گی ، یہاں طلاق نہ دینے کا وقت پا یا گیا  جس پر طلاق معلق کیا تھا اس لئے طلاق ہو جائے گی ۔ 
ترجمہ:   ٢  اور یہ اس لئے ہے کہ لفظ متی ، اور متی ما ،وقت کے لئے صریح ہے اس لئے کہ وہ دونوں ظرف زمان میں سے ہیں ، اور ایسے ہی کلمہ ٫ما، وقت کے لئے آتا ہے اللہ تعالی نے فر ما یا ما دمت حیا ،یعنی زندگی کے وقت تک ۔   
 تشریح:  یہ دلیل عقلی ہے کہ کلمہ متی ، اور متی دونوں ظرف زمان کے لئے آتے ہیں اس لئے  جملے کا مطلب یہ ہوا کہ جس زمانے میں طلاق نہ دوں تو تمکو طلاق ، اور چپ  ہو نے کے بعد طلاق نہ دینے کا زمانہ پا یا گیا اس لئے طلاق واقع ہو جائے گی ۔ اور لفظ ٫ما ، دو معنوں کے لئے آتا ہے۔ شرط کے معنی کے لئے ، جیسے اس آیت میں شرط کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔ ما یفتح اللہ للناس من رحمة فلا ممسک لھا و ما یمسک فلا مرسل لہ من بعدہ ( آیت ٢، سورة فاطر ٣٥) اس آیت میں ٫ لفظ ما ، شرط کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اور دوسرا وقت کے معنی کے لئے ، جیسے اس آیت میں استعمال ہوا ہے ۔ واوصانی بالصلوة و الزکوة ما دمت حیا ( آیت ٣١، سورة مریم ١٩) اس آیت میں ما وقت کے معنی میں استعمال ہوا ہے کہ جس وقت تک زندہ رہوں تو نماز اور زکوة کی وصیت کی گئی ہے ۔اس لئے متن میں ما وقت کے معنی میں استعمال ہوا ہے ، اس لئے چپ رہتے ہی طلاق واقع ہو جائے گی ۔ 
ترجمہ :   ( ١٧٨٢)  تو طلاق والی ہے اگر میں تجھکو طلاق نہ دوں ، تو موت کے وقت تک طلاق واقع نہیں ہو گی ۔  

Flag Counter