Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

404 - 465
(١٧٨٠)  ولو قال انت طالق قبل ان اتزوجک لم یقع شیٔ )  ١  لانہ اسندہ الی حالة منافےة فصارکما اذا قال طلقتک وانا صبی او نائم او یصح اخبارا علی ما ذکرنا (١٧٨١) ولو قال انت طالق مالم اطلقک او متی لم اطلقک او متیٰ مالم اطلقک وسکت طلقت )

اس کو انشاء فی الحال کہتے ہیں ، مثلا ابھی طلاق دے تو فی الحال طلاق کا انشاء ہوا ۔ قاعدہ یہ ہے کہ زمانہ ماضی میں کسی کو طلاق دے تو چونکہ پہلے پتہ نہیں تھا اس لئے وہ طلاق ابھی فی الحال واقع ہو گی ۔ 
تشریح: مرد نے کل سے پہلے مثلا پرسوں نکاح کیا تھا اور یوں کہتا ہے٫ انت طالق امس ،کہ تم کو کل طلاق ہے ، تو ابھی طلاق واقع ہو گی ۔ 
وجہ :   (١)اس کی وجہ یہ ہے کہ جس وقت وہ طلاق کے لئے کہہ رہا ہے ]یعنی کل [اس وقت یہ اس کی بیوی ہے ، اس لئے منافی حالت کی طرف طلاق منسوب نہیں کر رہا ہے  (٢)دوسری وجہ یہ ہے کہ یہ بھی نہیں ہو سکتا ہے کہ شوہر خبر دے رہا ہو کہ تم کل بن بیاہی تھی کیوں کہ بیاہ تو پرسوں ہی  ہوچکا ہے ، اور یہ بھی نہیں ہو سکتا ہے وہ خبر دے رہا ہو کہ تم کل دوسرے کی مطلقہ تھی ، کیون وہ تو کل بیاہی ہوئی تھی ، اس لئے اب یہی ہو سکتا ہے کہ کل طلاق دے رہا ہو ، اور ماضی جو طلاق دیتا ہے چونکہ اس کی خبر نہیں تھی اس لئے وہ طلاق فی الحال واقع ہو جائے گی ، کیونکہ انشاء ماضی انشاء فی الحال ہو تا ہے ۔ 
ترجمہ:  (١٧٨٠)  اور اگر کہا تم کو طلاق ہے تم سے شادی کرنے سے پہلے تو کچھ واقع نہیں ہو گی ۔  
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ اس نے طلاق کے منافی حالت کی طرف منسوب کیا ، تو ایسا ہو گیا جیسے کہ کہے ٫ میں نے تم کو طلاق دیا جبکہ میں بچہ تھا ، یا میں سویا ہوا تھا ، یا  یہ صحیح قرار دیا جائے کہ خبر دینا مقصود ہے ۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا ۔
تشریح:    بیوی سے کہا کہ تم سے شادی کرنے سے پہلے طلاق ہے ، تو اس سے طلاق واقع نہیں ہو گی ،
وجہ :  اس کی وجہ یہ ہے کہ شادی کرنے سے پہلے اس کی بیوی ہی نہیں ہے تو کسکو طلاق دے گا! اس لئے یہ منافی حالت کی طرف طلاق کو منسوب کر رہا ہے اس لئے طلاق نہیں ہو گی ، یہ ایسی ہے  کہ کہے ، میں نے بچپنے میں تمکو طلاق دیا ، یا سوئے ہوئے میں تم کو طلاق دیا  تو اس سے طلاق واقع نہیں ہو گی ، کیونکہ یہ حالت طلاق کے منافی ہے ، بچپنے اور سوئے ہوئے میں طلاق واقع نہیں ہو تی ، یا اس کلام کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ بیوی کوخبر دے رہا ہے کہ تم مجھ سے نکاح کر نے سے پہلے بن بیاہی تھی ، یا کسی دوسرے شوہر سے چھوٹی ہوئی تھی یعنی مطلقہ تھی ، اس لئے اس سے طلاق نہیں ہو گی ۔ 
 ترجمہ:   (١٧٨١)  اگر شوہر نے کہا کہ تو طلاق والی اس وقت کہ میں تمکو طلاق نہ دوں ، یا جب تک کہ میں تمکو طلاق نہ دوں ، اور شوہر چپ  ہو گیا تو عورت طلاق والی ہو جائے گی ۔ 

Flag Counter