Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

38 - 465
٢ وہذا مشہور یجوز الزیادة علی الکتاب بمثلہ   (١٥٠٦) ولایجمع بین امرأتین لو کانت احدٰہما رجلاً لم یجز لہ ان یتزوج بالاخریٰ ) ١ لان الجمع بینہما یفضی الی القطعےة والقرابة المحرمة للنکاح محرمة للقطع 

بھانجی کو خالہ  پر اورخالہ کو بھانجی پر جمع نہ کرو ۔ (٣)دوسری وجہ یہ ہے کہ بھتیجی اورپھوپی،اسی طرح بہن کی بیٹی اور خالہ کے درمیان محبت ہوتی ہے۔ اگر دونوں کو ایک نکاح میں جمع کردیں تو سوتن کی فطری دشمنی شروع ہو جائے گی۔اس لئے ان دونوں کو ایک شوہر کے پاس جمع ہونے سے منع فرمایا۔
ترجمہ : ٢   یہ حدیث مشہور ہے ، اس لئے اس قسم کی حدیث سے کتاب اللہ پر زیادتی کر نا جائز ہے ۔ 
تشریح :  یہ  ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ آیت میں صرف یہ ہے کہ جمع بین الاختین ، نہ کرو تو پھوپھی اور خالہ کو جمع کر نا حرام کیسے قرار دیا ؟ اس کا جواب دیا کہ یہ حرمت اوپر کی حدیث مشہور میں ہے ، اور حدیث مشہور ہو تو اس سے آیت کے مفہوم میںاضافہ کیا جا سکتا ہے ، اس لئے ان احادیث کی وجہ سے اخت کے مفہوم میں پھوپھی، اور خالہ کو بھی شامل کر لیا اور انکو جمع کر نا بھی حرام قرار دے دیا ۔ 
ترجمہ :(١٥٠٦)  اور نہیں جائز ہے ایسی دو عورتوں کو نکاح میں جمع کرنا کہ اگر ان دونوں میں سے ایک مرد ہوتو اس کے لئے جائز نہیں ہو کہ دوسرے سے شادی کرے۔  
تشریح :  یہ عبارت اوپر کے مسئلے کا قاعدہ کلیہ ہے ۔ایسی دو عورتوں کو ایک مرد کے نکاح مین جمع کرنا حرام ہے کہ ان میں سے ایک عورت کو مرد فرض کر لیں تو اس کی شادی دوسری عورت سے حرام ہو۔مثلا بھتیجی اور پھوپی میں سے بھتیجی کو مرد فرض کرلیں تو وہ بھتیجا ہوگا۔اور بھتیجے کا پھوپی سے شادی کرنا حرام ہے۔اس لئے بھتیجی اور پھوپی کو ایک نکاح میں جمع کرنا حرام ہوگا۔اور بھتیجی اور پھوپی میں سے پھوپی کو مرد فرض کرلیں تو وہ چچا ہوگا۔اور چچا کا بھتیجی سے نکاح کرنا حرام ہے۔اسی طرح خالہ اور بھانجی میں سے بھانجی کو مرد فرض کرلیں تو بھانجا ہوگا۔اور بھانجے کے لئے خالہ سے شادی کرنا حرام ہے۔اور اگر خالہ کو مرد فرض کر لیں تو وہ ماموں ہوگا۔ اور ماموں کے لئے بھانجی سے شادی کرنا حرام ہے۔اس لئے خالہ اور بھانجی کو ایک شوہر کے نکاح میں جمع کرنا حرام ہے ۔
 وجہ:  حدیث پہلے گزر چکی ہے۔ اسی بنیاد پر مصنف نے یہ قاعدہ کلیہ بیان کیا ہے۔
 ترجمہ :    ١  اس لئے کہ دو نوں کو جمع کر نا قطع رحم کی طرف پہنچائے گا ۔ اور جو قرابت نکاح کو حرام کر نے والی ہے وہی قطع رحم کوحرام کر نے والی ہے ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے کہ پھوپھی بھتیجی اور خالہ بھانجی کو ایک نکاح میں جمع کرنے سے دو نوں سوتن بنیں گیں ، اور سوتنوں میں 

Flag Counter