Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

37 - 465
(١٥٠٥)ولا یجمع بین المرأة وعمتہا او خالتہا اوابنة اخیہا او ابنة اختہا ) ١ لقولہ علیہ السلام لاتنکح المرأة علی عمتہا ولا علی خالتہا ولاعلی ابنة اخیہا ولا علی ابنة اختہا 

تشریح :  بعض حضرات کی رائے ہے کہ دو نوں عورتیں اس بات کا دعوی کرے کہ میری شادی پہلے ہوئی تھی تب دو نوں کو آدھے مہر میں سے آدھا آدھا ملے گا ، اور اگر ایک خاموش ہو جائے تو جو خاموش ہو جائے اس کو نہیں ملے گا ، سب دوسری کو مل جائے گا ، کیونکہ قاضی بغیر دعوی کے اس کومہر نہیں دے گا ، پس یہ جو دو نوں کو مہر دینے کی شکل ہے وہ اس وقت ہے جبکہ دو نوں دعوی کرے ۔ یا پھر دونوں صلح کر لے کہ دو نوں کو آدھے میں سے آدھا آدھا دیا جائے تو دو نوں کو  چو تھائی چوتھائی مل جائے گا ۔ کیونکہ ان میں سے مستحق کون ہے وہ مجہول ہے ۔ 
لغت: اولویت :  اولی سے مشتق ہے ،افضل قابل ترجیح ۔ اولی : اول سے مشتق ہے ، پہلی ۔
 ترجمہ :(١٥٠٥)  اور نہ جمع کرے عورت کو اور اس کی پھوپی کو اور اس کی خالہ کو۔ اور نہ اس کی بھانجی کو اور نہ بھتیجی کو۔
 ترجمہ :   ١  حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ عورت کے اوپر اس کی پھوپھی کو نکاح نہ کرو، اور نہ اس کی خالہ کو ،اور نہ اس کے بھائی کی بیٹی پر ، اور نہ اس کی بہن کی بیٹی پر ۔
تشریح:  اس عبارت میں ایک ہی مسئلے کو دو مرتبہ بیان کیا ہے ، ]١[ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ بھتیجی پہلے سے نکاح میں ہو اور اس کے اوپر اس کی پھو پھی   کوجمع کیا ہو ٫ المرأة و عمتھا ،کا مطلب یہی ہے]٢[دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ بھانجی پہلے سے نکاح میں ہو اور اس کے اوپر اس کی خالہ کو جمع کیا ہو ٫ او خالتھا ، کا یہی مطلب ہے ]٣[ تیسرا مسئلہ یہ ہے کہ پھوپھی پہلے سے نکاح میں ہو اور اس کے اوپر اس کی بھتیجی کو جمع کیا ہو ٫ او ابنة اخیھا ،کا یہی مطلب ہے ]٤[  چوتھا مسئلہ یہ ہے کہ خالہ پہلے سے نکاح میں ہو اور اس کے اوپر اس کی بھانجی کو جمع کیا ہو٫ او ابنة اختھا، کا یہی مطلب ہے ۔
وجہ : (١)حدیث میں ایسا کرنے سے منع فرمایا ہے۔ سمع جابر قال نھی رسول اللہ ۖ ان تنکح المرأة علی عمتھا او خالتھا  (بخاری شریف ، باب لا تنکح المرأة علی عمتھا ص ... نمبر ٥١٠٨ مسلم شریف ، باب تحریم الجمع بین المرأة وعمتھا او خالتھا فی النکاح ،ص ٤٥٢ ، نمبر ٣٤٤٠١٤٠٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پھوپی اور خالہ کو ایک نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں ہے (٢) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے  ۔عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ  ۖ لا تنکح المرأة علی عمتھا و لا العمة علی بنت اخیھا و لا المرأة علی خالتھا و لا الخالة علی بنت اخیھا ، و لا تنکح الکبری علی الصغری و لا تنکح الصغری علی الکبری ۔( ابو داود شریف ، باب ما یکرہ أن یجمع بینھن من النساء ، ص ٢٩٩، نمبر ٢٠٦٥ ترمذی شریف ، باب ما جاء لا تنکح المرأة علی عمتھا و لا علی خالتھا ، ص ٢٧٢، نمبر ١١٢٦)  اس حدیث میں ہے کہ بھتیجی کو پھوپھی پر ،اورپھوپھی کو بھتیجی پر، اور 

Flag Counter