Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

373 - 465
 ١ وقال الشافعی عدد الطلاق معتبر بحال الرجال لقولہ علیہ السلام الطلاق بالرجال والعدة بالنساء ٢ ولان صفة المالکےة کرامة والاٰدمےة مستدعےة لہا ومعنی الاٰدمےة فی الحر اکمل فکانت مالکیتہ ابلغ واکثر ٣ ولنا قولہ علیہ السلام طلاق الامة ثنتان وعدتہا حیضتان ٤ ولان حل المحلےة نعمة فی حقہا وللرق اثر فی تنصیف النعم الا ان العقدة لا تتجزی فتکامل عقدتان

عمن طلق ثلاثا قال : لو طلقت مرة او مرتین فان النبی  ۖ امرنی بھذا فان طلقھا ثلاثا حرمت علیک حتی تنکح زوجا غیرک۔( بخاری شریف ، باب من قال لامرأتہ انت علی حرام ، ص ٩٤٠، نمبر ٥٢٦٤) اس اثر میں ہے کہ تین طلاق دے تو عورت حرام ہو جائے گی ۔ 
ترجمہ:    ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ طلاق کی تعداد مرد کی حالت کے ساتھ معتبر ہے ، حضور ۖ کے قول کی وجہ سے کہ طلاق مرد کے ذریعہ ہے اور عدت عورت کے ذریعہ ۔
تشریح :  امام شافعی  نے فر ما یا کہ طلاق کا تعلق مرد کے ساتھ ہے اس لئے اگر شوہر آزاد ہو تو بیوی آزاد ہو یا باندی  تین طلاق سے ہی مغلظہ ہو گی ، دو طلاق سے نہیں ، اور عدت گزار نے کا مدار عورت کے ساتھ ہے اس لئے شوہر آزاد ہو یا غلام ہر حال میں آزاد عورت تین حیض عدت گزارے گی ، اور باندی دو حیض ہی عدت گزارے گی ۔
وجہ : ۔ صاحب ہدایہ کا پیش کردہ اثر یہ ہے ۔  عن ابن عباس و الشعبی عن مکحول و سفیان عمن سمع ابراہیم و الشعبی قالوا الطلاق بالرجال و العدة بالنساء ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من قال الطلاق بالرجال و العدة بالنساء ، ج رابع ، ص ١٠٥، نمبر ١٨٢٤٥) اس اثر میں ہے کہ طلاق کا مدار مرد پر ہے اور عدت کا مدار عورت پر ہے ۔
ترجمہ:   ٢  اور اس لئے کہ مالکیت کی صفت کرامت ہے اور آدمیت  اس کا تقاضا کرتی ہے ، اور آدمیت کا معنی آزاد میں زیادہ کامل ہے ، اس لئے اس کی مالکیت زیادہ بلیغ اور اکثر ہے ]اس لئے طلاق میں آزاد کا اعتبار کیا جائے [
تشریح :  یہ امام شافعی  کی جانب سے دلیل عقلی ہے کہ ، طلاق دینا مالک ہو نے کی علامت ہے ، اور مالک ہو نا ایک کرامت کی چیز ہے اور جس میں آدمیت بلیغ ہو وہ اس کرامت کا زیادہ مستحق ہے ، اور آزاد مرد میں آدمیت زیادہ بلیغ ہے اس لئے طلاق کا اعتبار آزاد مرد کے اعتبار سے ہونا چا ہئے ، اس لئے طلاق کا اعتبار مرد کے ساتھ ہو ناچا ہے بیوی آزاد ہو یا باندی ۔
 ترجمہ:  ٣  ہماری دلیل حضور ۖ کا قول ہے کہ باندی کی طلاق دو طلاق ہے اور اس کی عدت دو حیض ہے ۔۔ یہ حدیث گزر گئی ہے۔
ترجمہ:  ٤  اور اس لئے کہ محلیت کا حلال ہو نا عورت کے حق میں نعمت ہے اور باندی ہو نا نعمت کے آدھے ہو نے میں اثر انداز 


Flag Counter