Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

364 - 465
 ٢ وقال زفر لا تصح نےة الجمع لانہ بدعة وہی ضد السنة  ٣ ولنا انہ محتمل لفظہ لانہ سنی وقوعاً من حیث ان وقوعہ بالسنة لا ایقاعا فلم یتناولہ مطلق کلامہ وینتظمہ عند نیتہ  (١٧٤٢) وان کانت اٰئسة او من ذوات الاشہر وقعت الساعة واحدة وبعد شہر اخریٰ وبعد شہر اخریٰ ) ١ لان الشہر فی حقہا دلیل الحاجة کالطہر فی حق ذوات الاقراء علی ما بینا 

یطلق امراتہ مائة او الفا فی قول واحد ، ج رابع، ص ٦٣، نمبر ١٧٧٩٨) اس حدیث میں ہے کہ بیک وقت ایک ہزار طلاق دینے سے تین واقع ہو گی اور باقی بیکار جائے گی ۔ 
 ترجمہ:  ٢  امام زفر  نے فر ما یا کہ تینوں طلاق کی جمع کی نیت صحیح نہیںہے اس لئے کہ وہ بدعت ہے اوروہ سنت کی ضد ہے۔ 
 تشریح:  امام زفر  فر ما تے ہیں کہ انت طالق للسنة کہہ کربیک وقت تین طلاق کی نیت کرے تو یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ بیک وقت تین طلاق دینا بدعت ہے اور یہ سنت کے خلاف ہوا ، اور طلاق دینے والے نے للسنة کہا ہے اس لئے تین طلاق کی نیت صحیح نہیں ہے۔ 
 ترجمہ:  ٣  ہماری دلیل لفظ کا احتمال یہ بھی ہے اس لئے کہ واقع ہو نا سنت ہے اس حیثیت سے کہ اس کا واقع ہو نا سنت سے ثابت ہے ، یہ نہیں ہے کہ اس کا واقع کرنا سنت کے مطابق ہے ، اس لئے مطلق کلام اس کو شامل نہیں ، اور نیت کے وقت اس کو شامل ہے ۔ 
 تشریح:  ہماری دلیل یہ ہے کہ لفظ سنت میں تین طلاق کا بھی احتمال ہے اس طرح کہ تین طلاق واقع کر نا وہ سنت سے یعنی حدیث سے ثابت ہے ، اسلئے مطلق سنت بو لا اور کوئی نیت نہیں کی تو تین طلاق کو شامل نہیں ، لیکن للسنة میں تین طلاق کا احتمال ہے اسلئے نیت کے وقت تینوں طلاق واقع ہو جائیں گی ۔
لغت:  وقوعا: جو طلاق واقع ہوئی وہ سنت ، یعنی حدیث سے ثابت ہے ۔ایقاعا:  باب افعال سے ہے، تین طلاق جو واقع کر رہا ہے وہ سنت کے مطابق نہیں ہے۔ لم یتناولہ : اس کو شامل نہیں ۔ینتظمہ: اس کو شامل ہے ۔
 ترجمہ:  (١٧٤٢)اور اگر عورت آئسہ ہو یا مہینے والی ہو تو ایک طلاق ابھی واقع ہو گی ، اور  دوسری ایک مہینے کے بعد اور تیسری دوسرے مہینے کے بعد ۔
  ترجمہ:   ١  اس لئے کہ مہینہ اس کے حق میں دلیل الحاجة ہے جیسے حیض والیوں کے حق میں طہر، جیسے کہ پہلے بیان کیا ۔ 
تشریح :  ایسی عورت ہے جو بوڑھی ہو نے کی وجہ سے حیض سے مایوس ہو چکی ہے جسکو آئسہ کہتے ہیں ، یا صغیرہ ہو نے کی وجہ سے حیض آتا ہی نہیں ہے ، ان دو نوں عورتوں کے لئے ایک مہینہ ایک طہر کے درجے میں ہے ، اس لئے شوہر نے یہ کہا ٫ انت طالق ثلاثا 

Flag Counter