Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

34 - 465
 ١   لصدورہ من اہلہ مضافاً الی محلہ  (١٥٠٢) واذا جاز لایطأ الامة وان کان لم یطأ المنکوحة  )
 ١ لان المنکوحة موطوء ة حکماً ولا یطأ المنکوحة للجمع الا اذا حرم الموطوئة علی نفسہ بسبب من الأسباب فحینئذ یطأ المنکوحة لعدم الجمع وطیاً  

ترجمہ :    ١  اس لئے کہ ایجاب اہل سے صادر ہوا ہے اور محل کی طرف منسوب ہوا ہے ۔ 
تشریح :  یہ مسئلہ ان تین اصولوں پر ہے ، ]١[ اگر باندی ملک میں ہو تو اس سے یہ نہیں سمجھا جائے گا کہ اس سے جماع کر لیا ، کیونکہ باندی کی شادی کرادی ہو تو اس سے جماع کیسے کر سکتا ہے ! اس لئے باندی کا ملک میں ہو نا جماع نہیں ہے ،]٢[  اور شادی کیا ہو تو شادی کر نا ہی جماع کر نا ہے ، چاہے حقیقت میں جماع نہ کیا ہو ]٣[ اور تیسرا اصول یہ ہے کہ باندی دو بہنوں کو ایک ملکیت میں جمع کر سکتا ہے ، لیکن دو نوں سے جماع نہیں کر سکتا ، اگر ایک سے کیا ہو تو دوسری سے نہیں کر سکتا۔ان تینوں اصولوں کو سامنے رکھ کر صورت مسئلہ یہ ہے کہ پہلے سے ایک باندی ملکیت میں تھی اور اس سے جماع بھی کر لیا تھا اس کے با وجود اس کی بہن سے نکاح کر نا چا ہے تو کر سکتا ہے ، لیکن نکاح کر نے کے بعد دو نوں باندیوں میں سے کسی سے بھی جماع نہیں کر سکتا ، اس لئے کہ منکوحہ سے نکاح کر نا ہی جماع کر نا ہے ، اور جو باندی ملک میں ہے اس سے تو جماع کر چکا ہے ، اس لئے گویا کہ دو نوں باندیوں سے جماع کر نا ہو گیا ، اور اصول گزر چکا ہے کہ جماع کے اعتبار سے دو نوں بہنوں کو جمع نہیںکر سکتا ، اس لئے یا تو مملوکہ باندی کو اپنی ملکیت سے الگ کرے ، یا دوسرے سے اس کی شادی کرا دے تاکہ مالک اس سے جماع نہ کر سکے ، تب جا کر منکوحہ بہن سے جماع کر سکتا ہے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ منکوحہ کو طلاق دے کر الگ کرے تب مملوکہ باندی سے دو بارہ جماع کر سکتا ہے ۔اور اگر مملوکہ باندی سے جماع نہ کیا ہو تو منکوحہ باندی سے جماع کر سکتا ہے ، اس لئے کہ باندی کا ملک میں ہو نا جماع نہیں ہے ۔ اور باندی سے جماع کر چکا ہو تب بھی اس کی بہن سے نکاح کر نا جائز ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ نکاح کر نے والا نکاح کا اہل ہے ، یعنی عاقل بالغ ہے ، اور جس سے نکاح کیا ہے وہ اجنبیہ عورت ہے اور نکاح کا محل ہے ، اس لئے نکاح ہو جائے گا ۔  
ترجمہ :( ١٥٠٢)  اور جب نکاح جائز ہوا تو باندی سے وطی نہ کرے ، چا ہے منکوحہ سے وطی نہ کیا ہو ۔ 
ترجمہ :    ١  اس لئے کہ منکوحہ حکم کے اعتبار سے وطی کی ہوئی ہے ، اور منکوحہ سے بھی وطی نہ کرے مگر جب کہ وطی کی ہوئی باندی کو کسی سبب سے اپنے اوپر حرام کردے ، تو اس وقت منکوحہ سے وطی کر سکتا ہے کیونکہ وطی کے اعتبار سے جمع کر نا نہیں ہے ۔ 
تشریح :   ایک باندی پہلے سے ملک میں تھی اور اس سے وطی بھی کر چکا تھا تو اس کی بہن سے نکاح کر نا جائز ہوا ،لیکن اب مملوکہ باندی سے وطی نہ کرے اس لئے کہ نکاح کر نا حکما وطی ہے ،اس لئے دو نوں بہنوں کو وطی کے اعتبار سے جمع کر نا لازم آگیا ، اور منکوحہ سے بھی جماع نہ کرے جب تک کہ باندی سے وطی کر نا حرام نہ کرے ، باندی سے وطی حرام کر نے کی ایک شکل یہ ہے کہ باندی کی 

Flag Counter