Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

33 - 465
٢ ولقولہ علیہ السلام من کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلایجمعن ماء ہ فی رحم اختین  (١٥٠١)فان تزوج اخت امة لہ قد وطیہا صح النکاح )

وطی کر سکتا ہے دونوں سے وطی نہیں کر سکتا۔ اور اگر دوسرے سے وطی کرنا چاہے تو پہلی کو یا تو ملکیت سے الگ کرے یا پھر اس کی شادی کسی اورسے کرادے اور اس کے بضع سے مکمل طور پرقطع تعلق کر لے تب دوسری سے وطی کر سکتا ہے۔  
وجہ :  (١)آیت میں دونوں بہنوں کو جمع کرنے سے منع فرمایا ہے۔ حرمت علیکم أمھاتکم ....وان تجمعوا بین الاختین الا ما قد سلف (آیت ٢٣ ،سورة النساء ٤ ) اس آیت میں دونوں بہنوں کو نکاح میں جمع کرنے سے منع فرمایا ہے(٢)۔حدیث میں بھی دو بہنوں کو جمع کرنے سے منع فرمایا ہے۔آپۖ پر آپ کی بیوی ام حبیبہ نے اپنی بہن پیش کی تو آپۖ نے فرمایا کہ وہ میرے لئے حلال نہیں ہے۔اور حدیث کے آخر میں آپ نے فرمایا ۔کہ تم لوگ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو میرے اوپر پیش نہ کیا کرو ۔ حدیث یہ ہے ۔ أن ام حبیبة قالت قلت یا رسول اللہ انکح اختی بنت أبی سفیان قال ((و تحبین ؟ )) قلت نعم ، لست لک بمخلیة و أحب من شارکنی فی خیر أختی فقال النبی  ۖ ان ذالک لا یحل لی ....  فلا تعرضن علی بنا تکن ولا اخواتکن (بخاری شریف ، باب وان تجمعوا بین الاختیین الا ما قد سلف ،ص ٧٦٦ ،نمبر ٥١٠٧) اس حدیث میں اپنی بیویوں کو کہا کہ تم لوگ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو میرے اوپر نکاح کے لئے پیش نہ کیا کرو۔کیونکہ دو بہنوں کو جمع کرنا حرام ہے۔(٣) اس  اثرسے یہ بھی معلوم ہوا کہ دو باندی بہنوں کو بھی وطی کرکے جمع کرنا حرام ہوگا ۔عن علی سألہ رجل لہ امتان اختان وطی احداھما ثم اراد ان یطأ الاخری قال لا حتی یخرجھا من ملکہ۔ (سنن للبیہقی، باب ماجاء فی تحریم الجمع بین الاختیین وبین امرأة و ابنتھا فی الوطیٔ بملک الیمین،ج سابع ،ص ٢٦٧،نمبر١٣٩٣٨ مصنف ابن ابی شیبة ٥٠ فی الرجل یکون عندہ الاختان مملوکتان فیطأھما جمیعا، ج ثالث ،ص ٤٧١،نمبر١٦٢٤٦) اس اثر میں حضرت علی نے فرمایا کہ جب تک پہلی کو اپنی ملکیت سے جدا نہ کرے دوسری باندی سے صحبت نہیں کر سکتا۔
ترجمہ : ٢  اور حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو تو وہ دو بہنوں کے رحم میں اپنا پانی جمع نہ کرے ۔  
 تشریح :   اس حدیث کا مفہوم اوپر کی حدیث میں گزرا ، اور یہ حدیث بھی ہے ۔ عن الضحاک بن فیروز عن أبیہ قال قلت یا رسول اللہ ! انی اسلمت و تحتی أختان قال طلق أیتھما شئت ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی من اسلم و عندہ نساء أکثر من أربع أو أختان ، ص ٣٢٤، نمبر ٢٢٤٣) اس حدیث میں ہے کہ دو بہنوں کو جمع نہ کرو۔
 ترجمہ :(١٥٠١) اگرباندی کی بہن سے شادی کیا ، اس حال میں کہ باندی سے وطی کیا تھا تب بھی نکاح صحیح ہے ۔

Flag Counter