Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

303 - 465
(١٦٩٤) قال  واذا ارتدامعا ثم اسلما معا فہما علی نکاحہما  )  ١   استحسانا   ٢  وقال زفر یبطل لان ردة احدہما منا فےة وفی رد تہما ردة احدہما ٣ ولنا ما روی ان بنی حنیفة ارتدوا ثم اسلموا ولم یأمر ہم الصحابة رضوان اللہ علیہم اجمعین بتجدید الا نکحة والارتداد منہم واقع معا لجہالة التاریخ  (١٦٩٥) ولواسلم احدہما بعد الارتداد فسد النکاح بینہما ) 

وجہ :    (١) چونکہ عورت کا مال وصول کر چکا ہے ۔اس لئے اگر صحبت کر چکا ہوتو پورا مہر ملے گا (٢) اثر میں ہے۔عن الثوری قال اذا ارتدت المرأة ولھا زوج ولم یدخل بھا فلا صداق لھا وقد انقطع ما بینھما فان کان قد دخل بھا فلھا الصداق کاملا  (مصنف عبد الرزاق ، باب المرتدین ج سابع ص ١٢٥ نمبر ١٢٦٦٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ صحبت کی ہوتو عورت کو پورا مہر ملے گا۔اور عورت مرتد ہوئی ہو اور صحبت نہ کی گئی ہو تو اس کو کچھ نہیں ملے گا۔
ترجمہ :   (١٦٩٤)  اگر دونوں ساتھ مرتد ہوئے ہوں پھر دونوں ساتھ مسلمان ہوئے تو دونوں نکاح پر بحال رہیںگے۔ ترجمہ :   ١   استحسان کا تقاضا یہی ہے ۔   
وجہ :   (١)  بنی حنیفہ کے لوگ حضرت ابو بکرکے زمانے میں ایک ساتھ مرتد ہوئے تھے اور ایک ساتھ مسلمان ہوئے تھے تو صحابہ نے کسی کا نکاح دوبارہ نہیں پڑھایا بلکہ پہلے نکاح پر بحال رکھا۔جس سے معلوم ہوا کہ دونوں ایک ساتھ مرتد ہوئے ہوں اور ایک ساتھ مسلمان ہوئے ہوں تو نکاح بحال رہے گا۔
ترجمہ :    ٢  امام زفر  نے فر مایا کہ نکاح باطل ہو جائے گا ، اس لئے کہ ایک کا مرتد ہو نا نکاح کو توڑنے والا ہے  تو دو نوں کے مرتد ہو نے میں ایک کا مرتد ہو نا ہے ۔ 
 تشریح :   امام زفر  نے فر ما یا کہ میاں بیوی میں سے ایک مرتد ہو جائے تو نکاح ٹوٹ جا تا ہے ، اور یہاں تو دونوں مرتد ہوئے ہیں اس لئے اس میں ایک کا مرتد ہونا ضرور پا یاگیا اس لئے بدرجہ اولی نکاح ٹوٹ جا نا چا ہئے ۔ 
ترجمہ :   ٣  اور ہماری دلیل یہ ہے کہ بنو حنیفہ کے لوگ مرتد ہوئے پھر مسلمان ہوئے اور صحابہ  نے انکو نیا نکاح کر نے کا حکم نہیں دیا ، اور انکا مرتد ہو نا ساتھ ہوا تھا تاریخ کی جہالت کی وجہ سے ۔
تشریح :    ہماری دلیل یہ ہے کہ بنو حنیفہ کے لوگ حضرت ابو بکر کے زمانے میں ایک ساتھ مرتد ہوئے تھے اور ایک ساتھ پھر مسلمان ہو ئے تھے اورصحابہ  نے کسی کو نکاح کی تجدید کا حکم نہیں دیا جس سے معلوم ہوا کہ سب کا نکاح جائز رہ گیا ، دوسری بات یہ ہے کہ میاں بیوی میں سے کون پہلے مرتد ہوا اور کون پہلے مسلمان ہوا اس کا علم نہیں ہے اس لئے نکاح توڑنا مشکل ہے ۔
ترجمہ :  (١٦٩٥)   ا ور اگر مرتد ہو نے کے بعد ان میں سے ایک نے اسلام لا یا تو نکاح فاسد ہو جائے گا ۔ 
 
Flag Counter