Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

302 - 465
(١٦٩٣) ثم ان کان الزوج ہو المرتد فلہا کل المر ان دخل بہا ونصف المہر ان لم یدخل  بہاوان کانت ہی المرتدة فلہا کل المہر ان دخل بہا وان لم یدخل بہا فلامہر لہا ولانفقة  )  ١  لان الفرقة من قبلہا 

گیا۔ 
تشریح :  اسلام سے انکار کر نے کے بعد بھی قاضی کے فیصلے تک نکاح باقی رہتا ہے ، اور انکار کر کے امساک بالمعروف کو فوت کر دیا تو قاضی اس کی جگہ نائب بن کر تسریح بالاحسان کرے گا ، اور شوہر کی جانب سے قاضی تسریح بالاحسان کرے تو اس کو طلاق قرار دیا جائے گا ، اس لئے شوہر کا اسلام سے انکار کی شکل میں  طلاق قرار دی جا سکتی ہے ۔ یہ بات پہلے گزر چکی ہے۔  
ترجمہ :   اسی لئے انکارکی وجہ سے فرقت فیصلے پرموقوفہوتی ہے، اور مرتد ہو نیکی وجہ سے فیصلہ پر  موقوف نہیں ہوتی ہے۔ 
تشریح :  اس عبارت میں یہ بتا نا چا ہتے ہیں کہ اسلام سے انکار کرے تب بھی فیصلے تک نکاح باقی رہتا ہے اور قاضی کے فیصلے کے بعد نکاح ٹوٹتا ہے، اس لئے شوہر کی جانب سے قاضی کے توڑنے کو طلاق قرار دیا جا سکتاہے ۔اور مرتد ہو نے کی شکل میں فورا نکاح ٹوٹ جا تا ہے ، اس لئے وہ فسخ نکاح ہی ہو گا ۔ 
وجہ: اس اثر میں ہے کہ مرتد ہو نے سے فورا نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ عن الحسن قال اذا ارتد المرتد عن الاسلام ، فقد انقطع ما بینہ و بین امراتہ  (مصنف عبد الرزاق ، باب المرتدین ج سابع ص ١٢٥ نمبر ١٢٦٦٨)  اس اثر میں ہے کہ مرتد ہو نے سے فورا نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ 
اصول :   اسلام سے انکار کی صورت میں قضاء قاضی تک نکاح باقی رہتا ہے اور مرتد ہو نے کی شکل میں فورا نکاح ٹوٹ جا تا ہے۔   
ترجمہ :  (١٦٩٣)  اگر شوہر مرتد ہوا تو عورت کے لئے پورا مہر ہے اگر اس سے دخول کیا ہو ، اور آدھا مہر ہے اگر دخول نہ کیاہو ۔ اور اگر عورت مرتد ہوئی ہے تو اس کو پورا مہر ملے گا اگر اس سے دخول کیا ہے اور اگر دخول نہیں کیا ہے تو اس کے لئے کچھ مہر نہیں ہے اور نہ اس کے لئے نفقہ ہے ۔ 
ترجمہ :    ١  اس لئے کہ فرقت اس کی جانب سے ہے ۔ 
تشریح :  شوہر مرتد ہو گیا تو عورت کی کوئی غلطی نہیں ہے شوہر ہی نے نکاح توڑا ہے اس لئے اگر وطی کیا ہے تو اس کو پورا مہر ملے گا ، اور اگر وطی نہیں کیا ہے تو اس کو آدھا مہر ملے گا ۔ اور اگر عورت مرتد ہوئی ہے تو عورت کی غلطی ہے ، اس نے ہی نکاح توڑا ہے ، اس لئے اگر وطی کی ہے تو اس کو پورا مہر ملے گا کیونکہ اس کا مال پورا وصول کر چکا ہے ، اور اگر وطی نہیں کی ہے تو عورت کو نہ مہر ملے گا اور نہ نفقہ ملے گا ، کیونکہ غلطی اسی کی ہے ۔ 

Flag Counter