Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

300 - 465
 ١   وہذا عند ابی حنیفة وابی یوسف    ٢   وقال محمد  ان کانت الردة من الزوج فہی فرقة بطلاق ہو یعتبر بالاباء والجامع ما بیناہ  

وجہ:  فورا نکاح ٹوٹنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کافر ہوگیااور کافر کا نکاح مسلمان کے ساتھ صحیح نہیں ہے۔بلکہ یہ تو اسلام کے بعد اور تمام باتیں سمجھنے کے بعد مرتد ہوا ہے اس لئے یہ اشد کافر ہے۔اس لئے اس کا نکاح فورا ٹوٹے گا، اس میں سمجھانے کی اسلام پیش کر نے کی مہلت بھی نہیں دی جائے گی ، اور نہ تین حیض گزرنے کا انتظار کیا جائے گا ، مرتد ہوتے ہی فورا فسخ نکاح ہو جائے گا۔  
 (٢) آیت میں ہے  لاھن حل لھم ولاھم یحلون لھن ۔ (آیت ١٠ سورة الممتحنة ٦٠) کہ نہ مسلمان عورتیں کافر کے لئے حلال ہیں اور نہ کافر مرد مسلمان عورتوں کے لئے حلال ہیں (٣) عن ابن عباس اذا اسلمت النصرانیة قبل زوجھا بساعة حرمت علیہ  (بخاری شریف ، باب اذا اسلمت المشرکة او النصرانیة تحت الذمی او الحربی ص ٧٩٦ نمبر ٥٢٨٨) اس اثر میں ہے کہ نصرانیہ مسلمان ہو جائے تو وہ شوہر پر حرام ہو جائے گی۔اسی طرح مسلمان مرتد ہو جائے تو وہ عورت پر حرام ہو جائے گا۔
ترجمہ:   ١  اور یہ فرقت امام ابو حنیفہ کے نزدیک طلاق نہیں ہوگی۔(بلکہ فسخ نکاح ہو گا)  
وجہ :    اس لئے کہ ارتداد میں احترام نہیں رہتا۔اور طلاق قرار دینا احترام کی دلیل ہے۔اس لئے فسخ نکاح ہوگا (٢) اثر میں ہے عن عطاء فی النصرانیة تسلم تحت زوجھا قال یفرق بینھما  (مصنف ابن ابی شیبة ٨٣ ماقالوا فی المرأة تسلم قبل زوجھا من قال یفرق بینھما ج رابع ص ٦٩ ) اس اثر میں ہے کہ تفریق کی جائے گی جس کا مطلب یہ ہے کہ فرقت ہوگی یعنی فسخ نکاح ہو گا طلاق نہیں۔
ترجمہ:   ٢  امام محمد  نے فر ما یا کہ اگر مرتد ہو نا شوہر کی جانب سے ہو تو یہ فرقت طلاق ہو گی ، وہ قیاس کرتے ہیں اسلام سے انکار کرنے پر ۔اور دونوں کے اندر مجموعی دلیل وہ ہے جو ہم نے بیان کیا 
تشریح:   مسئلہ نمبر١٦٨٣) میں امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  دو نوں کا مسلک بیان کیا ہے کہ شوہر اسلام لانے سے انکار کردے تو یہ فرقت طلاق ہو گی ، اور بیوی اسلام لانے سے انکار کر دے تو یہ فرقت فسخ نکاح ہو گا ۔ کیونکہ شوہر کی جانب سے طلاق ہوتی ہے اور عورت کی جانب سے جو نکاح ٹوٹتا ہے وہ فسخ نکاح ہو تا ہے ۔ اسی پر قیاس کرتے ہوئے یہاں شوہر مرتد ہو گیا تو گویا کہ اس نے نکاح توڑا اس لئے اس کا توڑنا طلاق ہو گی ۔ 
 وجہ:   (١)  امام محمد فرماتے ہیں کہ شوہر مرتد ہوا ہے جس کی وجہ سے فرقت ہوئی ہے تو چونکہ شوہر کی جانب سے فرقت کی ابتدا ہوئی اس لئے وہ طلاق کے درجے میں ہوگی (٢) اثر میں ہے۔عن ابراھیم قال کل فرقة کانت من قبل الرجل فھی طلاق ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٨٩ من قال کل فرقة تطلیقة ج رابع، ص ١١٣، نمبر١٨٣٣٧ ) اس اثر میں ہے کہ اگر شوہر کی جانب سے فرقت 

Flag Counter