Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

30 - 465
٢ ولہذا اکتفی فی موضع الاحلال بنفی الدخول   (١٤٩٧)قالولا بامرأة ابیہ واجدادہ )  ١ لقولہ تعالی ولا تنکحوا ما نکح آبائکم  

کی پرورش میں ہو یا نہ ہو۔آیت  ٫ وربائبکم التی فی حجورکم من نسائکم ،میں جو یہ قید ہے کہ جو سوتیلی بیٹی تمہارے گو د میں ہو یہ عادت کے طور پر ذکر ہے ، کیونکہ عام طور پر چھوٹی لڑکی ماں کے ساتھ آکر سوتیلے باپ کی پرورش میں ہو تی ہے، ورنہ چا ہے گود میںہو یا نہ ہو اس کی ماں سے صحبت کر لی ہو تو اس سے نکاح کر نا حرام ہے ۔
وجہ: (١) آیت میں اس کی تصریح ہے کہ بیوی سے صرف نکاح کیا ہو ابھی صحبت نہ کی ہو تو اس کی بیٹی سے نکاح کر سکتے ہو۔آیت یہ ہے  وربائبکم التی فی حجورکم من نسائکم التی دخلتم بھن فان لم تکونوا دخلتم بھن فلا جناح علیکم  (آیت ٢٣ سورة النساء ٤)اس آیت میں ہے کہ بیوی سے صحبت کی ہو تو اس کی بیٹی سے نکاح حرام ہے۔اور صحبت نہ کی ہو تو اس سے نکاح حلال ہے۔ (٢) اس حدیث میں ہے ۔عن عمر بن شعیب ان رسول اللہ ۖ قال ایما رجل نکح امرأة فدخل بھا او لم یدخل بھا فلا یحل لہ نکاح امھا وایما رجل نکح امرأة فدخل بھا فلا یحل لہ نکاح ابنتھا وان لم یدخل بھا فلینکح ابنتھا ان شاء  (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی قول اللہ وامھات نسائکم الخ ،ج سابع، ص ٢٦٠،نمبر ١٣٩١١) اس حدیث میں ہے کہ بیوی سے صحبت نہ کی ہو تو اس کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔۔حجر  :  گود،پرورش میں رہنا۔
ترجمہ :  ٢  اسی لئے حلال کر نے کے موقع پر دخول کی نفی پر اکتفاء کیا ۔ 
تشریح :  ا س عبارت کا مطلب یہ ہے کہ آیت میں یوں فر ما یا کہ اگر بیوی سے دخول نہ کیا ہو تو اس کی بیٹی سے نکاح کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے ، اس سے یہ پتہ چلا کہ گود میںہو نا کوئی ضروری نہیں ہے ، ورنہ تو یوں فر ماتے کہ دخول نہ کیا ہواور گود میں بھی نہ ہو تو بیٹی سے نکاح کر نا جائز ہے ، اس سے معلوم ہوا کہ آیت میں گود میں ہو نے کی قید عادت کے طور پر ہے، شرط کے طور پر نہیں ہے ۔ بڑی لڑکی ہو تو وہ حقیقی باپ کے خاندان میں ہو گی ، یا شوہر کے یہاں ہو گی وہ سوتیلے باپ کے یہاں کیسے آئے گی ! آیت پر غور فر مائیں۔فان لم تکونوا دخلتم بھن فلا جناح علیکم  (آیت ٢٣ سورة النساء ٤)۔
ترجمہ : (١٤٩٧) اور نہیں جائز ہے اپنے باپ کی بیوی سے اور نہ اپنے دادا کی بیوی سے۔
ترجمہ :   ١  تمہارے باپ نے جس سے نکاح کیا اس سے نکاح مت کرو۔ 
تشریح سوتیلی ماں جس سے باپ نے نکاح کیا ہو اسی طرح اپنی دادی یا سوتیلی دادی جس سے دادا نے شادی کی ہو ان سے نکاح حرام ہے ۔
وجہ: (١) اس آیت میں حرمت کا ثبوت ہے، جسکو صاحب ہدایہ نے پیش کیا ہے ۔  ولا تنکحوا ما نکح آباء کم من 

Flag Counter