Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

298 - 465
٣ ولابی حنیفة انہا اثر النکاح المتقدم وجبت اظہارا لخطر ہ ولاخطرلملک الحربی ولہذا لاتجب العدة علیٰ المسبےة  (١٦٩١) وان کانت حاملا لم تتزوج حتی تضع حملہا  )

لازم ہو گی ۔ 
 وجہ:  (١)اس حدیث میں ہے مہاجرہ پر عدت لازم ہے  ۔عن ابن عباس.... فکان اذا ھاجرت امرأة من اھل الحرب لم تخطب حتی تحیض و تطھر فاذا طھرت حل لھا النکاح فان ھاجرزوجھا قبل ان تنکح ردت الیہ ۔ ( بخاری شریف ، باب نکاح من اسلم من المشرکات و عدتھن ، ص ٩٤٤، نمبر ٥٢٨٦ ) اس حدیث میں ہے کہ اھل حرب کی بیوی عدت گزرنے سے بائنہ ہو گی ۔(٢) اس اثر میں بھی اس کا ثبوت ہے۔ عن الزھری ان امرأة عکرمة بن ابی جھل اسلمت قبلہ ثم اسلم وھی فی العدة فردت الیہ وذلک علی عھد النبی ۖ ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٨٦ ماقالوا فیہ اذا اسلم وھی فی عدتھا من قال ھو احق بھا ج رابع ،ص ١١١، نمبر١٨٣١١ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عدت میں شوہر مسلمان ہو جائے تو عورت اس کی بیوی رہے گی۔اور عدت گزر جائے تو تفریق ہو جائے گی، جس سے معلوم ہوا کہ عورت پر عدت لازم ہے ۔
ترجمہ:   ٣   امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ عدت گزارنا  پہلے نکاح کا اثر ہے جو احترام ظاہر کر نے کے لئے واجب ہوئی ہے اور حربی کی ملک کے لئے کوئی احترام نہیں ہے ( اس لئے اس پر عدت واجب نہیں ) اسی لئے قید شدہ عورت پر عدت واجب نہیں ہے۔ 
 تشریح :   امام ابو حنیفہ   کی دلیل عقلی یہ ہے کہ یہ عدت پہلے شوہر کے احترام کے لئے ہے اور پہلا شوہر کافر ہے اس لئے اس کا کوئی احترام نہیں ہے اس لئے ہجرت کر کے آنے والی عورت پر کوئی عدت بھی نہیں ہے ، یہی وجہ ہے کہ قید شدہ عورت پر استبراء رحم کے لئے ایک حیض ہے ، اس پر شوہر کی عدت لازم نہیں ہے ۔ 
لغت: ۔ خطر : کھٹکنا ، دل میں کھٹکتی ہوئی بات ، احترام ۔  
ترجمہ:   (١٦٩١)  پس اگر وہ حاملہ ہے تو شادی نہ کرے یہاں تک کہ حمل نہ جن لے۔ 
 تشریح:  دار الحرب سے ہجرت کرکے دار الاسلام آنے والی عورت پہلے شوہر سے حاملہ ہے تو حمل کی حالت میں  ایک  روایت ہے کہ نکاح بھی نہیں کر سکتی ، اور دوسری روایت یہ ہے کہ نکاح تو کر سکتی لیکن صحبت نہ کرائے ۔
 وجہ:  (١) کیونکہ پہلے شوہر کا حمل موجود ہے تو دوسرے شوہر سے صحبت کرانے سے دوسرے آدمی سے پہلے کی کھیتی کو سیراب کرنا لازم آئے گا۔ اور پتہ نہیں چلے گا کہ کس کا بچہ ہے۔ اس لئے حمل جننے تک نئے شوہر سے صحبت نہ کرائے(٢) اوپر حدیث گزر چکی ہے۔ عن ابی سعید الخدری رفعہ انہ قال فی سبایا اوطاس لا توطأ حامل حتی تضع ولا غیر ذات حمل حتی 

Flag Counter