Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

294 - 465
 ١   وقال الشافعی وقعت 

جائے۔اس لئے تنہا عورت کے قید ہوتے ہی نکاح ٹوٹ جائے گا۔(٣) اس کے لئے حدیث یہ ہے ۔ عن ابی سعید الخدری ان رسول اللہ  ۖ یوم حنین بعث جیشا الی اوطاس فلقوا عدوا فقاتلوھم فظھروا علیھم و اصابوا لھم سبایا فکان ناسا من اصحاب رسول اللہ ۖ تحرجوا من غشیانھم من اجل ازواھن من المشرکین فانزل اللہ عز وجل فی ذالک( والمحصنات من النساء الا ما ملکت أیمانکم ۔ ( آیت ٢٤، سورة النساء ٤)ای فھن لکم حلال اذا انقضت عدتھن (مسلم شریف ، باب جواز وطی المسبیة بعد الاستبراء وان کان لھا زوج انفسخ نکاحہ بالسبی ص ٤٧٠ نمبر ١٤٥٦ ٣٦٠٨)  اس حدیث میں ہے کہ قید ہو نے کے بعد ایک حیض کے بعد نکاح کر سکتا ہے ،جس کا مطلب یہ ہوا کہ قیدی عورت کا پہلا نکاح ٹوٹ گیا ۔ (٤) حدیث میں ہے۔ عن ابن عباس قال نھی رسول اللہ ان توطأ حامل حتی تضع اوحائل حتی تحیض۔(دار قطنی ،کتاب النکاح، ج ثالث ،ص ١٨٠، نمبر ٣٣٥٩٨ سنن للبیہقی ، باب استبراء من ملک الامة، ج سابع، ص ٧٣٨، نمبر ١٥٥٨٧) اس حدیث میں قیدی عورتوں کے بارے میں فرمایا ۔پہلے شوہر کے حمل سے ہو تو وضع حمل کے بعد وطی کرے۔اور غیر حاملہ ہو تو ایک حیض گزرنے کے بعد استبراء رحم کرکے صحبت کرے۔اس سے معلوم ہوا کہ قیدی عورت کا نکاح ٹوٹ جائے گا۔  اور اگر دو نوں قید ہو کر آئے تو ہمارے یہاں نکاح نہیں ٹوٹے گا ۔
وجہ:  (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ دار تو ایک ہے اس لئے اگر مالک اجازت دے تو دونوں وطی کر سکتے ہیں اس لئے مصلحت زوج باقی رہ سکتا ہے، اور دو نوں ابھی کافر ہیں اس لئے نکاح توڑنے کی ضرورت نہیں ہے ، جیسے دونوں امن لیکر دار الاسلام میں آئے تو دو نوں وطی کر سکتے ہیں ، اس لئے دو نوں کے (٢) نکاح ٹوٹنے کا مدار اختلاف دارین ہے ، اور یہاں دو نوںکا دار ایک ہے اس لئے نکاح نہیں ٹوٹے گا ۔ 
لغت :   بغیر طلاق : کا مطلب یہ ہے کہ اسلام لانے کی وجہ سے یہ فرقت فسخ نکاح ہے طلاق نہیں ہے ۔
ترجمہ:  ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ 
تشریح :  امام شافعی  نے فر ما یا کہ میاں بیوی دونوں قید ہو کر آئے تب بھی نکاح ٹوٹ جائے گا ۔
وجہ :  (١) انکی دلیل یہ ہے کہ جس نے قید کیا ہے اسکو گردن کی ملکیت بھی چا ہئے اور وطی کی ملکیت بھی چا ہئے ، اور اسی وقت ہو سکتا ہے جب شوہر سے نکاح ٹوٹ جائے اور وطی خالص مالک کے لئے ہو جائے ، اس لئے نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ (٢) اس حدیث کے اشارة النص سے استدلال کیا جا سکتا ہے ۔عن ابی سعید الخدری رفعہ انہ قال فی سبایا اوطاس لا توطأ حامل حتی تضع ولا غیر ذات حمل حتی تحیض حیضة ۔ (سنن للبیہقی ، باب استبراء من ملک الامة ،ج سابع، ص ٧٣٨، 

Flag Counter