Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

291 - 465
٢   ولافرق بین المد خول بہا وغیر المدخول بہا   ٣ والشافعی   یفصل کما مر لہ فی دارالاسلام   (١٦٨٦) واذاوقعت الفرقةوالمرأة حربےة فلاعدة علیہا وان کانت ہی المسلمة فکذلک ) ١  عند ابی حنیفة   

اس پر دیت لازم کی جائے گی 
لغت:   حفر البیر : کنواں کھودنا ۔ 
ترجمہ :   ٢  اور دخول والی عورت اور بغیر دخول والی عورت میں کوئی فرق نہیں کی ۔ 
تشریح :   دار الحرب میںجو عورت ہے چاہے اس سے دخول ہوا ہو یا نہ ہوا ہو دو نوں صورتوں میں تین حیض گزرنے کے بعد تفریق ہو گی ، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ حیض ہی گزرنے کو تفریق کا سبب قرار دیا جائے گا ۔ 
ترجمہ: ٣  امام شافعی  فرق کر تے ہیں جیسا کہ دار الاسلام میں گزرا ۔ 
تشریح : امام شافعی  کے یہاں یہ ہے کہ اگر عورت سے دخول کیا ہوا ہے تو تین حیض گزرنے پر تفریق ہو گی ، کیونکہ وہ اس کی عدت ہے ، اور اگر دخول کی ہو ئی نہیں ہے تو چونکہ اس پر عدت نہیں ہے اس لئے فورا ہی نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ امام ابو حنیفہ  کے یہاں یہی تفصیل دار الاسلام کی عورت میں تھی ۔ 
ترجمہ : (١٦٨٦)  اگر فرقت واقع ہوئی اور عورت حربیہ ہے تو اس پر عدت نہیں ہے ، اور اگر وہ مسلمہ ہے ۔ 
ترجمہ:    ١  تو امام ابو حنیفہ  کے یہاں ایسے ہی عدت نہیں ہے ۔ 
تشریح : دار الحرب میں شوہر اسلام لا یا جسکی وجہ سے فرقت ہوئی اور عورت ابھی تک کافرہ ہے تو اس پر سب کے نزدیک عدت نہیں ہے ، کیونکہ عدت گزارنا اسلامی شریعت ہے اور یہ کافرہ ہے جو اسلامی شریعت کو نہیں مانتی ہے اس لئے اس پر عدت کیسے ہو گی !اور اگر عورت مسلمہ ہے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک تب بھی اس پر عدت نہیں ہے ۔ 
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ عدت شوہر کے احترام کے لئے ہے اور اس پر افسوس کے لئے ہے اور شوہر کے کافر ہو نے کی وجہ سے اس کا احترام نہیں ہے اور نہ اس کے ٹوٹنے کا افسوس ہے اس لئے اس پر عدت بھی نہیں ہے ۔(٢) اس آیت میں عدت نہ گزارنے کا اشارہ ہے ۔ یآیھا الذین آمنو اذا جآء کم المؤمنات مھاجرات فامتحنوھن اللہ اعلم باء مانھن فان علمتموھن مؤمنات فلا ترجعوھن الی الکفار لا ھن حل لھم و لا ھم یحلون لھن و ء اتو ھم ما انفقوا ولا جناح علیکم ان تنکحوھن اذا ء اتیتموھن أجورھن ۔ ( آیت ١٠، سورة الممتحنة ٦٠)  اس آیت میں ہے کہ عورت ہجرت کر کے آئے تو مہر دیکر اس سے نکاحکر سکتے ہو ، جس سے معلوم ہوا کہ اس پر عدت نہیں ہے ۔  

Flag Counter