Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

290 - 465
(١٦٨٥) واذااسلمت المرأة فی دارالحرب وزوجہا کافر اواسلم  الحربی وتحتہ مجوسےة لم یقع الفرقة علیہا حتی تحیض ثلث حیض ثم تبین من زوجہا  )   ١   وہذا لان الاسلام لیس سببا للفرقة والعرض علی الاسلام متعذرلقصور الولاےة ولا بدمن الفرقة رفعا للفساد فاقمناشرطہا وہو مضی الحیض  مقام السبب کما فی حفرالبیر  

اپنا سامان سپرد کر دیا تھا اس لئے اس کو پورا مہر ملے گا ۔اور اگر صحبت نہیں کی تھی تو چونکہ ابھی مہر مؤکد نہیں ہوا ہے اور عورت کی جانب سے فرقت ہے اس لئے اس کو کچھ بھی نہیں ملے گا ۔ جیسے کہ وہ صحبت سے پہلے مرتد ہو جاتی تو عورت کو کوئی مہر نہیں ملتا ، یا شوہر کے بیٹے سے زنا کرا لیتی جسکی وجہ سے نکاح ٹوٹ جا تا تو عورت کو کچھ نہیں ملتا اسی طرح یہاں عورت کو کچھ بھی نہیں ملے گا ۔  
وجہ :   (١) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن الثوری قال اذا ارتدت المرأة ولھا زوج ولم یدخل بھا فلا صداق لھا وقد انقطع ما بینھما فان کان قد دخل بھا فلھا الصداق کاملا ۔ (مصنف عبد الرزاق ، باب امرتدین ج سابع ص ١٦١ نمبر ١٢٦١٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ صحبت نہ کی ہوتو کچھ نہیں ملے گا اور صحبت کی ہوتو پورا مہر ملے گا۔
لغت :   الردة : عورت مرتد ہو جائے جسکی وجہ سے اس کا نکاح ٹوٹ جائے ۔ مطاوعة : عورت شوہر کے بیٹے سے زنا کرا لے جسکی وجہ سے اس کا نکاح ٹوٹ جائے اس کو المطاوعة کہتے ہیں ۔ 
ترجمہ:   (١٦٨٥)   اگر عورت دار الحرب میں اسلام لائی اور اس کا شوہر کافر ہے ، یا حربی مرد نے اسلام لا یا اور اس کے تحت میں مجوسیہ ہے تو اس پر فرقت واقع نہیں ہو گی جب تک کہ تین حیض نہ گزر جائے پھر اپنے شوہر سے بائنہ ہو گی ۔  
تشریح :  دار الحرب میں عورت اسلام لے آئی اور اس کا شوہر کا فر ہے ، یا شوہر اسلام لے آیا اور اس کی بیوی کافرہ ہے تو چونکہ یہ لوگ دار الحرب میں ہیں اس لئے ان پر اسلام پیش نہیں کیا جا سکتا ہے اس لئے انکے انکار کو نکاح توڑنے کا سبب نہیں بنا یا جا سکتا ہے ، اس لئے عورت کے حیض کو نکاح کے ٹوٹنے کا سبب بنا یا جائے گا ، اور تین حیض پر نکاح ٹوٹ جائے گا ۔  
وجہ :  (١)  اس حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔
ترجمہ :   ١  یہ اس لئے ہے کہ اسلام لا نا فرقت کا سبب نہیں ہے ، اور ولایت کے کم ہو نے کی وجہ سے دوسرے پراسلام پیش کر نا متعذر ہے ، اور فساد کو دور کر نے کے لئے فرقت ضروری ہے اس لئے ہم نے شرط کو اس کے قائم مقام کیا اور وہ سبب کے درجے میں تین حیض کا گزر نا ہے ، جیسے کہ کنواں کے کھودنے میں ہو تا ہے ۔  
تشریح : اسلام لا نا فرقت کا سبب نہیں ہو سکتا ، اور دار الحرب ہو نے کی وجہ سے اس پر اسلام بھی پیش نہیں کر سکتے اس لئے تین حیض گزرنے کو تفریق کا سبب بنایا جائے گا ، جیسے کہ کنواں میں خود گر نا موت کا سبب ہے ، لیکن کنواں کھودنے کو موت کا سبب قرار دیکر 

Flag Counter