Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

289 - 465
  ٦    اما المرأة فلیست باہل للطلا ق فلا ینوب منا بہا عند اباء ہا  (١٦٨٤)ثم اذا فرّق القاضی بینہما با بائہا فلہا المہر ان کان دخل بہا  ] لتاکد ہ بالدخول [وان لم یکن دخل بہا فلا مہر لہا  )    
  ١    لان الفرقة من قبلہا والمہر لم یتاکد فاشبہ الردة والمطاوعة  

کا انکار کر نا فسخ نکاح ہو گا ، اور عورت اسلام لے آئے اور شوہر انکار کر جائے تو شوہر کا انکار کر نا طلاق شمار کی جائے گی ۔ 
وجہ :   (١) یہ دلیل عقلی ہے کہ شوہر کے اسلام لانے سے انکار کر نے کی وجہ سے عورت کومعروف کے ساتھ روکنے سے رک گیا حالانکہ اسلام لا کر اس کو روکنے کی قدرت تھی پس جب وہ امساک نہ کر سکا تو قاضی اس کو جدا کر نے میں نائب بنے گا اور شوہر کی جانب سے قاضی کا جدا کر نا  طلاق ہو تی ہے ، اس کی دو مثالیں دیتے ہیں ۔ جیسے کہ ذکر کٹا ہوا ہو ، یا عورت پر قدرت نہ ہو ، یعنی عنین ہو تو قاضی فسخ کرا تا ہے جو طلاق شمار ہو تی ہے  ، اسی طرح یہاںشوہر کی جانب سے فسخ نکاح  طلاق شمار ہو گی ۔  (٢)اس کی وجہ یہ اثر ہے۔عن الحسن قال اذا کان الرجل وامرأتہ مشرکین فاسلمت وابی ان یسلم بانت منہ بواحدة وقال عکرمة مثل ذلک۔(٣)اور دوسری روایت میں ہے۔ان الحسن وعمر بن عبد العزیز قالا تطلیقة بائنة۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٨٥ من قال اذا ابی ان یسلم فھی تطلیقة ج رابع ،ص١١٠، نمبر ١٨٣٠٨١٨٣٠٩) اس اثر میں ہے مرد کے اسلام نہ لانے پر تفریق طلاق بائنہ کے درجے میں ہے (٤) یوں بھی شوہر کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے تفریق ہے اس لئے گویا کہ شوہر کی جانب سے تفریق ہوئی۔اور شوہر کی جانب سے تفریق طلاق کے درجے میں ہوتی ہے۔اس لئے طلاق بائنہ کے درجے میں ہوگی۔
لغت :  امساک بالمعروف :معاشرے میں جو مناسب طریقہ ہے اس کے اعتبار سے عورت کے ساتھ برتاؤ کر کے رکھنا ۔ تسریح باحسان :احسان کے ساتھ عورت کو چھوڑ دینا ۔جب : ذکر کٹا ہوا ۔ عنة : مرد کو ذکر تو ہو لیکن وطی پر قادر نہ ہو اس کو عنین کہتے ہیں ۔ 
 ترجمہ:    ٦    بہر حال عورت تو وہ طلاق کا اہل نہیں ہے اس لئے اس کے انکار کرتے وقت قاضی اس کا نائب نہیں بنے گا ۔
تشریح :  یہ حضرت امام ابو یوسف  کو جواب ہے ، چونکہ عورت طلاق کا اہل نہیں ہے اس لئے وہ اسلام لانے سے انکار کرے تو یہ انکار اس کی جانب سے طلاق نہیں ہوگی بلکہ فسخ نکاح ہو گا ۔
ترجمہ:  (١٦٨٤)  پھر اگر قاضی نے عورت کے انکار کر نے پر دونوں کے درمیان تفریق کرایا ، پس اگر دخول کیا ہے تو عورت کے لئے مہر ہو گا ۔ دخول کی وجہ سے مہر کے مؤکد ہو نے کی وجہ سے ۔ اور دخول نہیں کیا تو عورت کے لئے مہر نہیں ہو گا ۔  
ترجمہ:   ١  اس لئے کہ فرقت عورت کی جانب سے ہے ، اور مہر مؤکد نہیں ہوا ہے تو مرتد ہو نے اور شوہر کے بیٹے کی اطاعت کر نے کے مشابہ ہو گیا ۔ 
 تشریح :   عورت کے انکار کر نے پر قاضی نے تفریق کرائی ، اور حال یہ تھا کہ عورت سے صحبت کی جا چکی تھی تو چونکہ عورت نے 

Flag Counter