Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

286 - 465
  ١   وقال ابو یوسف  لایکون الفرقة طلاقا فی الوجہین  ٢   اما العرض فمذہبنا وقال الشافعی لایعرض الاسلام لان فیہ تعرضا لہم وقد ضمنّا  بعقد الذمة ان لا نتعرض لہم الا ان ملک النکاح قبل الدخول غیر متاکد فینقطع بنفس الاسلام وبعدہ متاکد فیتاجل الی انقضاء ثلث حیض کما فی الطلا ق  

لغت:   فسخ نکاح ۔ اور طلاق میں فرق یہ ہے کہ ]١[ فسخ نکاح عورت کی جانب سے ہو تا ہے اور اس کی جانب سے قاضی فسخ کرتے ہیں ، کیونکہ عورت طلاق نہیں دے سکتی ، اور مرد کی جانب سے جو تفریق ہو تی ہے وہ عموما طلاق ہوتی ہے ، چا ہے قاضی تفریق کرے ۔ ]٢[ دوسرا فرق یہ ہے کہ اگر طلاق ہو تو اگلے نکاح کے بعد شوہر ایک طلاق کم کا مالک ہو گا ، مثلا بیوی کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے طلاق ہوئی ، اور بعد میں عورت مسلمان ہوئی اور شوہر نے اس عورت سے نکاح کیا تو شوہر اب دو ہی طلاق کا مالک ہو گا اور اسی سے عورت مغلظہ ہو جائے گی ، کیونکہ شوہر نے ایک طلاق پہلے دے دیا ہے ، اور اگر اس کو فسخ نکاح شمار کریں تو دوسرے نکاح کے بعد بھی شوہر تین طلاق کا مالک ہو گا ، کیونکہ فسخ نکاح  میںصرف عورت مرد الگ ہو جاتے ہیں طلاق واقع نہیں ہو تی ۔   
ترجمہ:   ١  امام ابو یوسف  نے فر ما یا کہ ان دو نوں صورتوں میںفرقت طلاق نہیں ہو گی ۔ 
تشریح :    امام ابو یوسف  فر ما تے ہیں کہ ]١[ عورت اسلام لے آئے اور مرد اسلام لانے سے انکار کرے تب بھی اس تفریق کو طلاق شمار نہیں کیا جائے گا ]٢[ اور شوہر اسلام لے آئے اور عورت انکار کرے تب بھی اس تفریق کو طلاق شمار نہیں کیا جائے گا بلکہ صرف فسخ نکاح ہو گا ۔ 
وجہ :  امام ابو یوسف  کا قاعدہ یہ ہے کہ ایسی وجہ سے تفریق ہو جو صرف شوہر کی جانب سے ہو سکتی ہو تو اس سے طلاق ہو گی ، اور اسلام سے انکار کر نا دو نوں جانب سے ہو تا ہے اس لئے اس سے طلاق واقع نہیں ہو گی ، اس کی ایک مثال دیتے ہیں کہ شوہر بیوی کا مالک ہو جائے تب بھی تفریق ہو تی ہے ، اور بیوی شوہر کا مالک ہو جائے تب بھی تفریق ہو تی ہے ، اب ملک کے سبب سے تفریق دو نوں کی جانب سے ہو تی ہے تو وہ طلاق نہیں ہے ، اسی طرح اسلام لا نا دو نوں کی جانب سے ہے اس لئے یہ تفریق طلاق نہیں ہو گی۔ 
وجہ : (١) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن الحسن قال اذا اسلمت المرأة قبل زوجھا انقطع ما بینھما من النکاح(٢)دوسری راویت ہے۔عن عطاء فی النصرانیة تسلم تحت زوجھا قال یفرق بینھما (مصنف ابن ابی شیبة ماقالوا فی المرأة تسلم قبل زوجھا من قال یفرق بینھما ج رابع، ص ١٠٩، نمبر ١٨٢٩٣١٨٢٩٦) ان اثروں میں۔    یفرق بینھما  اور  انقطع ما بینھما  ہیں۔جن سے پتہ چلا کہ دونوں کے درمیان تفریق ہوگی طلاق نہیں ہوگی۔
 ترجمہ :  ٢  بہر حال اسلام پیش کر نا تو یہ ہمارا مذہب ہے ، اور امام شافعی  نے فر ما یا کہ اسلام پیش نہیں کیا جائے گا ، اس لئے کہ اس  

Flag Counter