Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

283 - 465
(١٦٨١) فان کان احدالزوجین مسلما فالولد علیٰ دینہ وکذلک ان اسلم احدہما ولہ ولد صغیرصار ولدہ مسلما باسلامہ )   ١    لان فی جعلہ تبعا لہ نظرًا لہ 

کہ دو نوں کے درمیان نکاح کی مصلحت کا انتظام نہیں ہو گا ، اور عین نکاح مشروع نہیں ہے ، بلکہ مصلحت کے لئے مشروع ہے ۔  
تشریح :   عورت مرتد ہو جائے تو اس کو بھی مسلمان یا کافر سے نکاح کر نے کی اجازت نہیں ہو گی 
وجہ:   (١)، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ غور کر نے کے لئے ہمیشہ کے لئے قید کر دی جائے گی ، اور نکاح ہو جائے تو اسلام میں غور کر نے سے غافل ہو جائے گی اس لئے نکاح کر نے کی اجازت نہیںہے ۔(٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ نکاح اس لئے کرتے ہیں کہ عورت سے جماع کیا جائے اور ہمیشہ قید میں ر ہے گی تو شوہر کو جماع کا موقع کب ملے گا اس لئے نکاح کی اجازت نہیں ہو گی ۔ 
ترجمہ:  (١٦٨١)  اگر میاں بیوی میں سے ایک مسلمان ہو تو بچہ اس کے دین پر ہوگا۔  اور ایسے ہی اگر دو نوں میں سے ایک مسلمان ہو گیا اور اس کا چھوٹا بچہ ہے تو اس کے مسلمان ہو نے کی وجہ سے بچہ مسلمان ہو گا ۔  
ترجمہ:  ١  اس لئے کہاس کے تابع کر نے میں اس کی مصلحت ہے ۔ 
تشریح :   میاں اور بیوی میں سے ایک مسلمان ہو مثلا باپ مسلمان ہو اور ماں یہودیہ ہو تو بچہ کو باپ کے تابع کر کے مسلمان شمار کیا جائے گا ، اسی طرح اگر دو نوں میں سے کوئی ایک مسلمان ہو جائے تو بچہ اسی کے تابع کر کے مسلمان شمار کیا جائے گا اس لئے کہ اس کے تابع کر نے میں بچے کا فائدہ ہے۔     
وجہ:    (١) بچے کو مسلمان شمار کرنے سے اس کا فائدہ ہے کہ وہ آخرت میں جنت میں جائے گا اور دنیا میں اس کو دار الاسلام کی جانب سے بہت سی سہولتیں ملیںگی۔اس لئے بچے کو والد یاوالدہ جو مسلمان ہو اس کے تابع کرکے مسلمان شمار کریں گے (٢) حدیث میں ہے کہ حضورۖ نے بچہ مسلمان والد کو دیا۔عن جدی رافع بن سنان انہ اسلم وابت امرأتہ ان تسلم فاتت النبی ۖ فقالت ابنتی وھی فطیم او شبھہ وقال رافع ابنتی فقال لہ النبی ۖ اقعد ناحیة وقال لھا اقعدی ناحیة واقعد الصبیة بینھما ثم قال ادعواھا فمالت الصبیة الی امھا فقال النبی ۖ اللھم اھدھا فمالت الصبیة الی ابیھا فاخذ ھا ۔ (ابو داؤد شریف،باب اذا اسلم احد الابوین لمن یکون الولد ص ٣١٢ نمبر ٢٢٤٤ نسائی شریف ، باب اسلام احد الزوجین وتخییر الولد ص ٤٩١ نمبر ٣٥٢٥)اس حدیث میں آپۖ نے دعا کرکے بچی کو مسلمان والد کو اللہ سے دلوایا۔حالانکہ پرورش کا حق ماں کا ہوتا ہے۔(٣)  اس اثر میں ہے ۔عن عمر الخطاب فی نصرانیین  بینھما ولد صغیر فاسلم احدھما قال احدھما بہ المسلم ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب النصرنیان یسلمان لھما اولاد صغار ، ج سادس ، ص ٢٥، نمبر ٩٩٣٤) اس اثر میں ہے کہ مسلمان کے تابع ہو کر بچہ مسلمان شمار کیا جائے گا ۔ 
 
Flag Counter