Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

280 - 465
(١٦٧٧) ثم باسلام احدہما یفرق بینہما وبمرافعة احدہما لا یفرق عندہ )    ١   خلافا لہما 
 ٢   والفرق ان استحقاق احدہما لایبطل بمرافعة صاحبہ اذ لایتغیر بہ اعتقادہ اما اعتقاد المصر 

ترجمہ:  (١٦٧٧)  پھر دونوں میں سے ایک کے اسلام لانے سے دو نوں کے درمیان تفریق کردی جائے گی ، اور دونوں میں سے ایک کے مرافعہ کر نے سے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک تفریق نہیں کی جائے گی
تشریح :   اس مسئلے میں اسلام لانے اور مرافعہ کر نے میں فرق کر نا چا ہتے ہیں ۔ اسلام کا مطلب ہے کہ میاں بیوی میں سے ایک مسلمان ہو چکا ہو ، اور مرافعہ کا مطلب یہ ہے کہ وہ دو نوں مسلمان تو نہیں ہوئے ہیں ، لیکن کافر رہتے ہوئے دار القضا میں آکر اسلامی شریعت کا فیصلہ چا ہتے ہیں ۔صورت مسئلہ یہ ہے کہ ، کفر کی حالت میں ماں سے نکاح کیا تھا ، اب دو نوں میں سے ایک مسلمان ہو گیا تو تفریق کرا دی جائے گی ۔
وجہ :   (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلام کی حالت میں ماں سے نکاح بر قرار رکھنا جائز نہیں ہے اس لئے ایک کے اسلام لانے سے بھی شریعت کا حکم اس پر لاگو ہو جائے گا ، اور تفریق کرا دی جائے گی (٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ جو مسلمان ہوا وہ اعلی ہوا اور جو کفر پر ہے وہ ادنی ہو گیا ، اس لئے اعلی کا قانون چلے گا ، کیونکہ اسلام بلند ہے مغلوب نہیں ہے ۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ دونوں کفر پر بر قرار رہتے ہوئے ان میں سے ایک دار القضاء میں آکر اسلامی قانون کے مطابق فیصلہ چا ہتے ہیں تو ایک کے کہنے پر فیصلہ نہیں کیا جائے گا ، ہاں دونوں آکر اسلامی فیصلہ چا ہیں تو فیصلہ کیا جائے گا ۔ 
وجہ :  (١)  اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی دونوں کفر کی حالت میں ہیں ، اور اس حال میں امام ابو حنیفہ  کے یہاں ماں سے نکاح جائز ہے ، اس لئے ایک کے مرافعہ سے دوسرے پر دباؤ نہیں ڈال سکتے ، کیونکہ دونوں کا حق برابر ہے ، ہاں دونوں دار القضاء میں آکر اسلامی شریعت طلب کریں تو گویا کہ انہوں نے ہمکو حکم مانا تو اب اسلامی شریعت کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے ، کیونکہ دونوں نے ہم سے اسلامی شریعت کا مطالبہ کیا ہے ۔ 
 ترجمہ:   ١  بر خلاف صاحبین  کے ۔ 
تشریح :   صاحبین  کی رائے ہے کہ کا فر رہتے ہوئے دو نوںمیں سے ایک نے دار القضاء میں مرافعہ کیا تب بھی نکاح توڑ دیا جائے گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ صاحبین  کے یہاں کفر کی حالت میں بھی ماں سے نکاح کر نا جائز نہیں تھا ، لیکن عقد ذمہ کی وجہ سے ہم اس کو چھیڑتے نہیں تھے ، لیکن جب ایک نے مرافعہ کیا اور ہمکو چھیڑنے کا موقع دیا تو ہم ناجائز ہو نے کا فیصلہ دیں گے ، اور نکاح توڑوا دیں گے۔
ترجمہ:  ٢   اور فرق یہ ہے کہ ان میں سے ایک کا استحقاق ساتھی کے مرافعہ سے باطل نہیں ہو تا اس لئے کہ اس سے اس کا اعتقاد 

Flag Counter