Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

275 - 465
٤   وفی تلک المسالة الفقیر ینوب عن الاٰمر فی القبض امّا العبد فلایقع فی یدہ شئی لینوب عنہ

ہے ، معنوی فعل نہیں ہے ۔        
وجہ :   ہبہ کے لئے قبضہ شرط اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن ابی موسی اشعری قال قال عمر بن الخطاب الانحال میراث مالم یقبض وعن عثمان وابن عمر وابن عباس قالوا لا تجوز صدقة حتی تقبض وعن معاذ بن جبل وشریح انھما کانا لا یجیز انھا حتی تقبض۔ (سنن للبیھقی ، باب شرط القبض فی الھبة،ج سادس، ص ٢٨١،نمبر١١٩٥١)  اس اثر میں ہے کہ ہبہ کے لئے قبضہ شرط ہے ۔ 
 ترجمہ:  ٤  بخلاف بیع کے اس لئے کہ وہ شرعی تصرف ہے ۔
تشریح :   اوپر ٫اعتقہ عنی بالف ، میں اقتضا ء کے طور پر بیع قرار دے دی گئی ، کیونکہ بیع صرف ایجاب اور قبول کا نام ہے جو شرعی تصرف ہے اس میں قبضہ کر نا شرط نہیں ہے جو حسی فعل ہے اس لئے اوپر بیع ہو جائے گی ، اور شوہر پر بیوی کی ملکیت بھی ہو جائے گی۔   
ترجمہ: ٤  اور اس مسئلے میں فقیر قبضہ کر نے میں حکم دینے والے کی جانب سے نائب بنتا ہے ، بہر حال غلام تو اس کے ہاتھ میں کوئی چیز واقع نہیں ہوئی کہ وہ اس کا نائب بنے ۔ 
تشریح :   یہ امام ابو یوسف  کو جواب ہے انہوں نے استدلال کیا تھا کہ کفارہ ظہار میں قبضہ کے بغیر کفارہ ادا ہو جا تا ہے ، اس کا جواب دیا جا تا ہے کہ جس پر کفارہ لازم ہو تا ہے اس کی جانب سے فقیر   نائب بن کرکھانے پرقبضہ کر تا ہے ، جیسے اللہ کی جانب سے فقیر زکوة قبضہ کر تا ہے اس لئے یہاں ظہار میں قبضہ ہو گیا ، اور یہاں غلام کے ہاتھ میں کوئی چیز واقع نہیں ہوئی اس لئے وہ بیوی کی جانب سے  قبضہ کر نے میںنائب نہیں بن سکتا ، اس لئے نہ ہبہ ہوا اور نہ بیوی مالک بنی ، اور نہ نکاح ٹوٹا ۔  

Flag Counter