Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

268 - 465
(١٦٧١) ومن وطی امة ابنہ فولدت منہ فہی ام ولد لہ وعلیہ قیمتہا ولا مہر علیہ )  ١ ومعنی المسألة ان یدعےَہ الاب ٢ ووجہہ ان لہ ولاےة تملّک مال ابنہ للحاجة الی البقاء فلہ تملُّک جاریتہ للحاجة الیٰ صیانة الماء غیر ان الحاجة الی ابقاء نسلہ دونہا الیٰ ابقاء نفسہ فلہٰذا یتملّک الجارےة با لقیمة والطعام بغیر القیمة 

نہیں ہو گا اس لئے کہ عقد متحد ہو گیا نفاذ کے منسوب ہو نے کی وجہ سے اس لئے ایک ہی مہر واجب ہو گا 
تشریح :  اس عبارت میں یہ بتا نا چا ہتے ہیں کہ نکاح بغیر اجازت کے ہوا تھا اس لئے وہ موقوف تھا اس لئے آزاد ہو نے کے بعد نکاح منعقد ہوا ، لیکن جس وقت سے نکاح ہوا ہے اسی وقت سے اجازت سمجھی جائے گی اور نکاح اسی وقت سے منعقد سمجھا جائے گا،  اور اس وقت جو ایک ہزار مہر طے ہوا تھا وہی مہر لازم ہو گا ، الگ سے کوئی دوسرا مہر لازم نہیں ہو گا ، فرق صرف اتنا ہو گا کہ آزاد ہو نے سے پہلے وطی کی ہو تو یہ مہر آقا کو ملے گا ، اور آزاد ہو نے کے بعد وطی کی ہو تو یہ منافع عورت کا ہے اس لئے یہ مہر عورت کا ہو گا ۔ 
لغت:  مسمی : وہ مہر جو نکاح کے وقت طے کیا ہو ، اس کو مسمی ، کہتے ہیں۔  
ترجمہ:  ( ١٦٧١)  کسی نے اپنے بیٹے کی باندی سے وطی کی اور اس سے بچہ پیدا ہوا تو یہ باپ کی ام ولد بن جائے گی ، اور باپ پر اس کی قیمت لازم ہو گی ، اور اس پر مہر نہیں ہے ۔
 ترجمہ:   ١  مسئلے کا معنی یہ ہے کہ باپ اس کا دعوی کرے ۔ 
 تشریح :   یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ وطی کر نے سے پہلے باندی کو باپ کی ملکیت میں دے دیا جائے تاکہ زنا نہ ہو ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ باپ نے بیٹے کی باندی سے وطی کی اور اس سے بچہ بھی پیدا ہو گیا تو اس باندی کو وطی سے پہلے باپ کی ملکیت میں دے دی جائے گی اور باپ پر اس کی بازاری قیمت لازم کی جائے گی ، اور باندی والد کی ام ولد بن جائے گی ، اور بچہ باپ کا شمار کیا جائے گا اور وہ آزاد ہو جائے گا ۔ لیکن شرط یہ ہے کہ باپ اس بات کا دعوی کرے کہ یہ بچہ میرا ہے ، اور اگر وہ دعوی نہ کرے تو باندی اس کی ام ولد نہیں بنے گی ۔  
ترجمہ:  ٢  اس کی وجہ یہ ہے کہ باپ کو باقی رہنے کی ضرورت کی وجہ سے بیٹے کے مال کے مالک بننے کی ولایت ہے اس لئے پانی]منی[ کے بچانے کی وجہ سے اس کی باندی کے مالک بننے کی ولایت ہو گی ، یہ اور بات ہے کہ ذات کے باقی رکھنے کی بنسبت نسل کو باقی رکھنے کی ضرورت کم ہے ، اس لئے باندی کا مالک قیمت کے ذریعہ ہو گا اور کھا نے کا مالک بغیر قیمت کے ہو گا ۔  
تشریح :  باپ کو کھانے کی شدید ضرورت پڑ جائے اور انکے پاس مال نہ ہو تو زندگی باقی رکھنے کے لئے بغیر اجازت کے بھی اولاد کا مال استعمال کر سکتا ہے ، اسی طرح شدید ضرورت پڑ جائے تو اس کی باندی کو بھی استعمال کر سکتا ہے، البتہ زندگی کو باقی رکھنا اشد ہے 

Flag Counter