Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

267 - 465
 ١  لانہ استوفی منافع مملوکةً للمولیٰ  (١٦٧٠) وان لم یدخل بہا حتی اعتقہا فالمہر لہا)   ١    لانہ استوفی منافع مملوکةً لہا  ٢  والمراد بالمہر الالفُ المسمی لان نفاذ العقد بالعتق استند الیٰ وقت وجود العقد فصحت التسمےة  ووجب المسمی ولہذا  لم یجب مہراٰخر  بالوطی فی نکاحٍ موقوفٍ لان العقد قد اتحد باستناد النفاذفلا یوجب الا مہر او احدا 

شوہر نے دخول کیا پھر اس کے آقا نے اس کو آزاد کیا تو مہر آقا کے لئے ہو گا ۔
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ آقا کے مملوک کے منافع کو وصول کیا ۔ 
تشریح :   یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ نکاح کے نافذ ہو نے کا حکم تو آزادگی کے بعد میں ہوا لیکن  وطی کی مجبوری کی وجہ سے اسی وقت سے نکاح ہو نا قرار دیا جائے گا جس وقت نکاح ہوا تھا ، ورنہ شوہر کا زنا کر نا لازم آئے گا ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ باندی نے آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کیا اس لئے وہ نکاح اس بات پر مو قوف رہے گا کہ آقا اجازت دے ، یا عورت آزاد ہو جائے تب جا کر نکاح ہو گا ، لیکن شوہر نے باندی کے آزاد ہو نے سے پہلے ہی وطی کرلی اس لئے مجبوری کے درجے میں نکاح وطی سے پہلے نافذ قرار دیا جائے گا ورنہ یہ لازم آئے گا کہ اس باندی نے زنا کیا ، اور جب آزادگی سے پہلے نکاح ہوا تو وطی کر کے آقا کا بضع استعمال کیا اس لئے یہ ایک ہزار مہر بھی آقا ہی کا ہو گا اس لئے کہ اسی کا منافع استعمال کیا ہے ۔
لغت :   و مہر مثلھا مأة : یہ کہہ کر یہ سمجھا نا چا ہتے ہیں کہ بضع کا مہر مثل اگر چہ ایک سو درہم ہے ،  دوسرے لفظوں میں کہئے کہ بضع کی بازاری قیمت اگر چہ ایک سو ہے لیکن جب اس کی قیمت ایک ہزار طے ہو گئی تو آقا کو ایک ہزار ہی مہرملے گا ، کیونکہ اس کا بضع ایک ہزار ہی میں بکا ہے اور وہی   طے ہوا ہے ۔ یہ نہیں ہو گا کہ ایک سو آقا کو دیا جائے اور باقی نو سو درہم باندی کو دے دیا جائے ، کیونکہ جس وقت شوہر نے بضع استعمال کیا ہے اس وقت یہ بضع آقا ہی کا تھا باندی کا گویا کہ نہیں تھا۔
ترجمہ:  (١٦٧٠)  اور اگر باندی سے دخول نہیں کیا یہاں تک کہ اس کو آزاد کر دیا گیا تو مہر عورت کے لئے ہو گا ۔ 
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ شوہر نے ایسے منافع کو وصول کیا جو عورت کا مملوک تھا ۔       
تشریح :  باندی کے آزاد ہو نے کے بعد دخول کیا تو ہزار درہم مہر عورت کے لئے ہو گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ آقا کی اجازت کے بغیر نکاح ہوا تھا اس لئے نکاح آزاد ہو نے کے بعد نافذ ہو گا ، اور وطی بھی آزاد ہو نے کے بعد ہوئی تو منافع بھی وصول کیا جب کہ بضع عورت کا تھا ا س لئے پورا مہر بھی عورت کے لئے ہی ہو گا ۔   
ترجمہ:  ٢  مہر سے مراد وہ ایک ہزار ہے جو متعین ہے اس لئے کہ آزاد گی کی وجہ سے عقد کا نفاذ عقد کے پائے جاتے وقت کی طرف منسوب ہو گا اس لئے متعین کیا ہوا مہر صحیح ہے ، اور مسمی واجب ہو گا اسی وجہ سے موقوف نکاح میں وطی کی وجہ سے دوسرا مہر واجب 

Flag Counter