Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

266 - 465
(١٦٦٨) وان تزوجت امة بغیر اذن مولاہا ثم عتقت صح النکاح   ]  لانہا من اہل العبارة وامتناع النفوذ لحق المولی وقد زال[  ولا خیار لہا  ) ١ لان النفوذ بعد العتق فلا تتحقق زیادة الملک کما اذا زوّجت نفسہا بعد العتق (١٦٦٩) فان کانت تزوّجت بغیر اذنہ علیٰ الفٍ ومہر مثلہا مائة فدخل بہا زوجہا ثم اعتقہا مولاہا فالمہر للمولیٰ  )

تشریح :   ہماری دلیل یہ ہے کہ اصل علت یہ ہے کہ مکاتبہ اصل میں باندی ہے ، اور دو طلاق سے مغلظہ ہو تی ہے اور اس کی عدت بھی دو حیض ہے ، اور جب آزاد ہو گی تو مزید ایک طلاق کی زیادتی ہو گی اس لئے باندی کی طرح اس کو بھی خیار عتق ملنا چا ہئے۔
ترجمہ: (١٦٦٨)  اور اگر شادی کی باندی نے آقا کی اجازت کے بغیر پھر آزاد کی گئی تو نکاح صحیح رہے گا۔  ]اس لئے کہ عورت اہل عبارت میں سے ہے اور نافذ ہو نے کا امتناع آقا کے حق کی وجہ سے ہے اور وہ زائل ہو چکا ہے ۔ [  اور اس کو خیار عتق نہیں ملے گا۔
تشریح:  باندی نے آقا کی اجازت کے بغیر شادی کر لی۔ابھی آقا نے اجازت نہیں دی تھی کہ آزاد کر دی گئی تو باندی کو شوہر کے پاس رہنے یا نہ رہنے کا اختیار نہیں ملے گا۔اب نکاح نافذ ہو جائے گا اور شوہر کے ساتھ ہی رہنا پڑے گا۔  
وجہ:  یہ شادی آقا کے دباؤ سے نہیں ہوئی ہے۔بلکہ خود باندی کے اختیار سے ہوئی ہے اس لئے اس کو اختیار نہیں ملے گا۔اختیار تو اس وقت ملتا ہے جب آقا کے دباؤ سے شادی ہوئی ہو (٢) آزادگی سے پہلے نکاح آقا کی اجازت پر موقوف تھا۔نکاح نافذ نہیں ہوا تھا۔نکاح نافذ ہوا ہے آزادگی کے بعد جو باندی کے اختیار سے تھا۔جب باندی ہونے کے زمانے میں نکاح ہی نافذ نہیں ہوا ہے تو خیار عتق کیسے ملے گا؟  
اصول :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ آزادگی سے پہلے نکاح نافذ ہوا ہو تو خیار عتق ملے گا۔اور آزادگی کے بعد نکاح نافذ ہوا ہو تو خیار عتق نہیں ملے گا۔
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ نکاح کا نافذ ہو نا آزادگی کے بعد ہوا ہے اس لئے ملک کی زیادتی متحقق نہیں ہوئی ، جیسے کہ آزادگی کے بعد نکاح کرتی ۔
تشریح :   اس باندی کو خیار عتق نہیں ہے اس کی دلیل عقلی یہ ہے کہ چونکہ آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کیا تھا اس لئے آزدگی سے پہلے اس کا نکاح ہی نافذ نہیں ہوا ، بلکہ آزاد ہو نے کے بعد نکاح نافذ ہوا اور اس وقت عورت تین طلاق سے مغلظہ ہو گی ، اس لئے آزادگی کے بعد زیادتی ملک نہیں ہوئی اس لئے اس کو خیار عتق بھی نہیں ملے گا ۔ 
ترجمہ: ( ١٦٦٩)  اگر باندی نے آقا کی اجازت کے بغیر ہزار درہم کے مہر پر نکاح کیا ، حالانکہ عورت کا مہر مثل سو درہم تھا اور 

Flag Counter