Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

265 - 465
(١٦٦٧)  وکذلک المکاتبة  )  ١   یعنی اذا تزوجت باذن مولاہا ثم عتقت  ٢  وقال زفر رحمہ اللّہ لا خیار لہا لان العقد نفذ علیہا برضاہا وکان المہر لہا فلا معنی لاثبات الخیار بخلاف الامة لانہ لا یعتبر رضا ہا  ٣   ولنا ان العلة ازدیاد الملک وقد وجدنا ہا فی المکاتبة لان عدتہا قران وطلاقہا ثنتان  

قالت قال رسول اللہ ۖ لبریرة ان وطئک فلا خیار لک ۔ (ابو داؤد شریف ، باب حتی متی یکون لھا الخیار، ص ٣١١، نمبر ٢٢٣٦ دار قطنی ، کتاب النکاح، ج ثالث، ص ٢٠٤ ،نمبر ٣٧٣٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صحبت کرلے تو اب اختیار باقی نہیں رہے گا۔
ترجمہ:  (١٦٦٧)  اور ایسے ہی مکاتبہ کا حال ہے۔ 
 ترجمہ:    ١  یعنی اگر آقا کی اجازت سے نکاح کیا ہو پھر آزاد ہوئی ہو ]تو اس کو خیار عتق ملے گا [
تشریح:   مکاتبہ باندی کی شادی آقا نے کرائی تھی ۔وہ مال کتابت دے کر آزاد ہوئی تو اس کو بھی خیار عتق ملے گا۔اب چاہے تو اس کے شوہر کے پاس رہے چاہے تو نہ رہے۔چاہے اس کا شوہر غلام ہو یا آزاد ہو۔ اور اگر مکاتبہ نے آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کیا تھا تو اب اس کو خیار عتق نہیں ملے گا۔
وجہ : (١) مکاتبہ باندی بھی ہے اور آقا نے شادی کرائی ہے اس لئے آزاد ہونے کے بعد حدیث کی رو سے اس کو بھی خیار عتق ملے گا (٢) ۔عن عائشة ان زوج بریرة کان حرا حین اعتقت وانھا خیرت ۔ (ابو داؤد شریف، باب من قال کان حرا،کتاب الطلاق ،ص٣١١ ،نمبر ٢٢٣٥ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الامة تعتق ولھا زوج ص ٢١٩ نمبر ١١٥٥ ابن ماجہ شریف ، باب خیار الامة اذا اعتقت ص ... نمبر ٢٠٧٤) حضرت بریرہ  خود مکاتبہ تھیں اور انکو آزاد گی کے وقت خیار عتق ملا ۔
 ترجمہ:  ٢  امام زفر  نے فر ما یا کہ مکاتبہ کو خیار عتق ہو گا اس لئے عقد اس پر اس کی رضامندی سے نافذ ہوا ہے ، اور مہر بھی مکاتبہ کے لئے ہے اس لئے اس کو خیار ثابت کر نے کا کوئی معنی نہیں ہے ، بخلاف باندی کے اس لئے کہ اس کی رضامندی کا اعتبار نہیں ہے ۔
تشریح :   امام زفر  نے فر ما یا کہ مکاتبہ کو خیار عتق نہیں ہو گا ، اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ وہ من وجہ آزاد ہو چکی ہے اور اس کی رضامندی سے نکاح ہوا ہے ، یہی وجہ ہے کہ مہر اسی کو ملتا ہے اس لئے اس کو خیار عتق ثابت کر نے کا کوئی معنی نہیں ہے ، اس کے برخلاف باندی کو نکاح کا اختیار نہیں ہے وہ تو آقا کی مرضی سے شادی ہوئی ہے اس لئے اس کو خیار عتق ملے گا ۔ 
ترجمہ:  ٣  ہماری دلیل یہ ہے کہ اصل علت ملک کی زیادتی ہے اور مکاتبہ میں یہ پا یا ، اس لئے کہ اس کی عدت دو حیض ہے اور اس کی طلاق دو ہے ] اس لئے اس کو خیار عتق ملے گا [
 
Flag Counter