Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

264 - 465
٣   والشافعی رحمہ اللّہ یخالفنا فیما اذا کان زوجہا حرّاً وہو محجوج بہ  ٤   ولانہ یزداد الملک علیہا عند العتق فیملک الزوج بعدہ ثلث تطلیقات فتملک رفع َ اصل العقد دفعاً للزیادة 

تشریح :   حضرت بریرہ  جب آزاد ہوئی تو حضور ۖ نے فر ما یا کہ تم بضع کا مالک ہو گئی ہو ، جس کا مطلب یہ نکلا کہ شوہر آزاد ہو تب بھی تم بضع کا مالک ہو ، اور شوہر مملوک ہو تب بھی تم بضع کا مالک ہو اور تمکو شوہر کے پاس نہ رہنے کا اختیار ہے ۔    
وجہ :   صاحب ہدایہ کی پیش کردہ حدیث ان دو حدیثوں کا مجموعہ ہے ۔عن عائشة ان رسول اللہ ۖ قال لبریرة اذھبی فقد عتق معک بضعک دوسری حدیث یہ ہے ۔عن عائشة قالت کان زوج بریرة مملوکا فقال لھا رسول اللہ ۖ لما عتقت اختاری ۔ ( دار قطنی ، باب النکاح ، ج ثالث ، ص ٢٠٣، نمبر٣٧١٨  ، نمبر ٣٧٢٣ ) صاحب ہدایہ کی حدیث ان دو حدیثوں کا مجموعہ ہے ۔
لغت :  ینتظم فصلین : کا مطلب یہ ہے کہ شوہر آزاد ہو تب بھی اور غلام ہو تب بھی باندی کو اختیار ہے۔ 
ترجمہ:  ٣  امام شافعی  ہماری مخالفت کرتے ہیں اس بارے میں جبکہ شوہر آزاد ہو اور اس پر حجت وہ حدیث ہے جو بیان کی گئی۔  
تشریح :   امام شافعی فرماتے ہیں کہ باندی کے آزاد ہو تے وقت شوہر غلام ہو تواس کو اختیار ملے گا اور آزاد ہو تو اختیار نہیں ملے گا۔ لیکن ان پر امام ابو حنیفہ  والی حدیث حجت ہے ۔ 
وجہ: (١) انکی دلیل یہ حدیث ہے ۔  عن عائشة فی قصة  بریرة قالت کان زوجھا عبدا فخیر ھا النبی ۖ فاختارت نفسھا ولو کان حرا لم یخیرھا ۔(ابو داؤد شریف ، باب فی المملوکة تعتق وھی تحت حر او عبد، ص ٣١٠، نمبر ٢٢٣٣ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الامة تعتق ولھا زوج ،ص ٢١٩ ،نمبر ١١٥٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شوہر غلام ہونے کی وجہ سے اختیار دیا گیا اگر آزاد ہوتا تو اختیار نہ دیا جاتا۔
ترجمہ:  ٤  اور اس لئے کہ آزدگی کے وقت عورت پر ملک کی زیادتی ہوگی کیونکہ شوہر اس کے بعد تین طلاق کا مالک ہو گا اس لئے باندی اصل عقد کو ختم کر نے کا مالک ہو گی ، اپنے اوپر زیادتی کو دفع کر نے کے لئے ۔
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے ، کہ باندی دو طلاق سے مغلظہ ہو جاتی ہے لیکن جب آزاد ہو گی تو تین طلاق سے مغلظہ ہو گی تو گویا کہ وہ آزاد گی کے وقت مزیدایک طلاق کا مالک بنی اب چا ہے تو اس طلاق کا مالک شوہر کو بنائے یا نہ بنائے ، اس لئے اس زیادتی طلاق کو دفع کر نے کے لئے اصل نکاح کو توڑنے کا حق ہو گا ۔
نوٹ :  اگر اس باندی سے شوہر وطی کرے تب اختیار ختم ہو جائے گا۔  
وجہ:   (١)کیونکہ اختیار ملنے کے بعد اس نے شوہر کو اختیار کیا تب ہی تو صحبت کرنے دیا (٢) حدیث میں ہے ۔ عن عائشة 

Flag Counter