Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

258 - 465
٣   لان النکاح من خصائص الاٰدمےة والعبد داخل تحت ملک المولی من حیث انہ مال فلایملک انکاحہ بخلاف الامة لانہ مالک منافع بضعہا فیملک تملیکہا  ٤  ولنا ان الانکاح اصلاح ملکہ لان فیہ تحصینہ عن الزناء الذی ہو سبب الہلاک والنقصان فیملکہ اعتباراً بالامة   ٥   بخلاف المکاتب والمکاتبة لانہما التحقا بالاحرار تصرفاً فیشترط رضاہما 

باندی کو تو مجبور کر سکتا ہے ، غلام کو اس کی رضامندی کے بغیر نکاح نہیں کرا سکتا ، اور امام ابو حنیفہ  کی بھی ایک روایت یہی ہے۔
ترجمہ:  ٣  اس لئے کہ نکاح آدمی ہو نے کی خصوصیت ہے اور غلام آقا کی ملکیت میں مال ہو نے کی حیثیت سے داخل ہے اس لئے اس کے نکاح کرانے کا مالک نہیں ہو گا ، بخلاف باندی کے اس لئے کہ مالک اس کے بضع کے منافع کا مالک ہے اس لئے دوسرے کو مالک بنانے کا بھی مالک ہو گا ۔ 
تشریح :   غلام کو نکاح پر مجبور نہیں کر سکتے اور باندی کو مجبور کر سکتے ہیں اس کی دلیل یہ ہے کہ نکاح آدمی کی خصوصیت ہے اور آدمی ہو نے کی ضرورت ہے اور غلام مال ہو نے کی حیثیت سے مولی کا مملوک ہے آدمی ہو نے کی حیثیت سے نہیں ہے اس لئے آقا شادی نہیں کرا سکتا ، اور باندی کی شادی اس لئے کرا سکتا ہے کہ باندی کے بضع پر آقا کا حق ہے اس لئے خود استعمال نہ کر کے دوسروں کو اس کا مالک بنا سکتا ہے ، اس لئے باندی کی شادی اس کی رضامندی کے بغیر بھی کرا سکتا ہے ۔
ترجمہ:  ٤   ہماری دلیل یہ ہے کہ نکاح کرانا اپنے ملک کی اصلاح کر نا ہے اس لئے کہ اس میں غلام کو زنا سے پاک رکھنا ہے جو ہلاک اور نقصان کا سبب ہے اس لئے آقا نکاح کرانے کا مالک ہو گا ، باندی پر قیاس کرتے ہوئے ۔ 
تشریح :    ہمارے یہاں آقا غلام کو نکاح کرانے کا مالک  ہو تا ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ نکاح کرانے سے مال کی اصلاح ہو گی، کیونکہ وہ زنا سے بچے گا اور حد وغیرہ لگ کر عیب دار نہیں بنے گا ، اور آقا کو اپنے مال کی اصلاح کا حق ہے اس لئے اس کے نکاح کرانے کا بھی حق ہے ، دوسری دلیل یہ ہے کہ باندی پر قیاس کیا جائے گا ، کیونکہ باندی پر ملک رقبہ ہو نے کی وجہ سے نکاح کرانے کا حق ہو تا ہے تو غلام پر بھی ملک رقبہ ہو نے کی وجہ سے نکاح کرانے کا حق ہو گا ۔ ۔ تحصین : زنا سے پاک رکھنا
ترجمہ:  ٥  بخلاف مکاتب اور مکاتبہ کے اس لئے کہ وہ دو نوں تصرف کے اعتبار سے آزاد کے ساتھ لاحق ہو گئے ہیں ، اس لئے ان دو نوں کی رضامندی کی شرط لگائی جائے گی ۔ 
تشریح :   مکاتب غلام اور مکاتبہ باندی خود خرید و فروخت کرسکتے ہیں اس لئے تصرف کے اعتبار سے ان میں آزاد گی آچکی ہے اور نکاح کر نا تصرف کر نا ہے اس لئے اس بارے میں وہ آزاد ہیں اس لئے آقا انکی رضامندی کے بغیر نکاح نہیںکرا سکتا۔  

Flag Counter