Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

246 - 465
٥  ومحمد یقول صحت التسمےة لکون المسمی مالاعند ہم الا انہ امتنع التسلیم للاسلام فتجب القیمة کمااذاہلک العبد المسمی قبل القبض  ٦   ولابی حنیفة ان الملک فی الصّداق المعین یتم بنفس العقد ولہٰذاتملک التصرف فیہ وبالقبض ینتقل من ضمان الزوج الیٰ ضمانہا وذلک لا یمتنع بالاسلام کاسترداد الخمر المغصوب 

لازم ہو تا ، کیونکہ حرام چیز کو مہر متعین کر نا ایسا ہے جیسے کہ مہر ہی متعین نہیں کیا ، اور مہر متعین نہ کیا ہو تو مہر مثل لازم ہو تا ہے ، اسی طرح یہاں بھی مہر مثل لازم ہو گا۔ 
ترجمہ:  ٥  امام محمد  فر ما تے ہیں کہ مہر کا تعین صحیح ہے اس لئے کافر کے نزدیک مسمی مال ہے مگر یہ کہ اسلام کی وجہ سے اس کو سپرد کر ناممتنع ہے اس لئے اس کی قیمت واجب ہو گی ، جیسے کہ قبضہ سے پہلے متعین غلام ہلاک ہو جائے ۔ 
تشریح :   امام محمد فر ما تے ہیں کہ شراب اور سور متعین ہو یا متعین نہ ہو دو نوں صورتوں میں عورت کے لئے شراب کی بھی قیمت لازم ہو گی اور سور کی بھی قیمت لازم ہو گی ۔ اس کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ جس وقت مہر متعین ہو رہا تھا اس وقت دو نوں کافر تھے اس لئے دو نوں کے نزدیک شراب اور سور مال تھے اس لئے اس وقت مہر متعین کر نا صحیح ہوا ، اور جب مہر متعین کر نا صحیح ہوا تو مہر مثل لازم نہیں ہو گا ، بلکہ اس چیز کی قیمت لازم ہو گی ، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ مہر میں غلام متعین کیا ہو اور اس کو سپرد کر نے سے پہلے غلام ہلاک ہو گیا تو اس کی قیمت دینی پڑتی ہے ، اسی طرح یہاں بھی شراب اور سور دینا مشکل ہے اس لئے اس کی قیمت لازم ہو گی ۔
ترجمہ:  ٦  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ معین مہر میں ملک عقد ہی سے مکمل ہو جا تا ہے یہی وجہ ہے کہ عورت اس میں تصرف کا مالک ہو گی ، اور قبضہ کر نے سے صرف شوہر کے ضمان سے عورت کے ضمان کی طرف منتقل ہو تا ہے اور اسلام کی وجہ سے یہ ممتنع نہیں ہے ، جیسے غصب کئے ہوئے شراب کو واپس کر نا۔
تشریح :   امام ابو حنیفہ   متعین اور غیر متعین مہر میں فرق کر ہے ہیں۔مہر متعین ہو تو مثلا پانچ کیلو شراب متعین ہو تو عقد ہی سے عورت اس شراب کا مالک ہو جائے گی اور قبضہ سے صرف اتنا ہو گا کہ شوہر کی ذمہ داری سے عورت کی ذمہ داری کی طرف منتقل ہو جائے گی ، یہی وجہ ہے کہ عقد کے بعد بغیر قبضہ کئے ہوئے بھی عورت اس میں تصرف کر نا چا ہے تو کر سکتی ہے ، اور جب عقد کے وقت ہی سے شراب اور سورعورت کی ہے تو اس کو وہی ملے گی ۔ اس کی مثال یہ ہے کہ کفر کی حالت میں کسی نے زید کی شراب غصب کی اور زید کے مسلمان ہو نے کے بعد اس کو واپس کر نا چاہے تو واپس کر سکتا ہے ، کیونکہ یہ زید ہی کی شراب ہے ، اسی طرح عورت کو شراب اور سور دینا چا ہے تو دے سکتا ہے کیونکہ عقد کے وقت سے اسی کی شراب اور سور ہیں ۔ 
لغت:   استرداد الخمر : رد سے مشتق ہے ، شراب کو واپس لینا ۔ المغصوب : غصب کیا ہوا۔
 
Flag Counter