Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

243 - 465
٦   بخلا ف الزنا   لانہ حرام فی الادیان کلہا والربٰو مستثنیٰ عن عقود ہم لقولہ علیہ السلام الامن اربیٰ فلیس بیننا وبینہ عہد   ٧   وقولہ فی الکتاب او علیٰ غیر مہر یحتمل نفی المہر ویحتمل السکوت ٨ وقد قیل فی المیتة والسکوت روایتان والا صح ان الکلّ علیٰ الخلاف 

شریف ، باب فی اخذ الجزیة ، ص ٤٤٥، نمبر ٣٠٤١) اس حدیث میں ہے کہ سود نہ کھائے تو ذمی کو اس کے دین سے نہیں ہٹایا جائے گا۔  (٢)  عن عدة من ابناء أصحاب رسول اللہ  ۖ عن ابائھم دنیة عن رسول اللہ  ۖ قال ألا من ظلم معاھدا أو انتقصہ او کلفہ فوق طاقتہ او اخذ منہ شیئا بغیر طیب نفس فأنا حجیجہ یوم القیامة ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی تعشیر اھل الذمة اذا اختلفوا بالتجارة ، ص ٤٤٧، نمبر ٣٠٥٢) اس حدیث میں ہے کہ ذمی پر ظلم کرے تو حضور اس سے محاجہ کریں گے ۔(٣)  ان عرفة بن الحارث الکندی مر بہ نصرانی فدعاہ الی السلام ....و نخلی بینھم و بین احکامھم الا ان یأتوا راضین بأحکامنا فنحکم بینھم بحکم اللہ و حکم رسولہ ۔( سنن بیہقی ، باب یشترط علیھم ان لا یذکروا رسول اللہ  ۖ الا بما ھو اھلہ ، ج تاسع ، ص ٣٣٦، نمبر ١٨٧١٠) اس اثر میں ہے کہ ذمی دین کے بارے میں جو کچھ کرتے ہیں اس کو کرنے دیں۔ 
لغت:  دیانات : دین کی جمع ہے ، دین کی باتیں ۔ ولایة الالزام : دوسروں پر حکم لازم کر نے کی ولایت ۔ محاجة : حجت بازی کر نا ۔ 
ترجمہ:  ٦  بخلاف زنا کے اس لئے کہ وہ تمام دینوں میں حرام ہے ، اور سود ذمی کے عقد سے مستثنی ہے حضور ۖ کے قول کی وجہ سے ، مگر سود کا کار بار کرے تو ہمارے اور اس کے درمیان عہد نہیںہے ۔ 
تشریح :   یہ اشکال کا جواب ہے کہ جب ذمی اپنے دین کے بارے میں آزاد ہیں تو اگر وہ زنا کرے تو اس پر حد جاری کیوں کرتے ہیں ، یا سود کا کار بار کیوں نہیں کر نے دیتے ہیں ؟ تو اس کا جواب دیا جارہا ہے کہ زنا تمام مذاہب میں حرام ہے اس لئے اگر زنا کرے تو اس کی حد جاری کی جا سکتی ہے ، اور سود کا کار و بار اس لئے نہیں کر نے دیا جائے گا کہ حضور ۖ نے عہد کر وایا تھا کہ جب تک سود کا کارو بار نہیں کروگے اسی وقت تک امن ہے اس لئے یہ اس کے دین کے حصے میں داخل نہیں ہے ، حدیث اوپر گزر گئی ہے ۔
ترجمہ:  ٧   اور متن میں اس کا قول٫ او علی غیر مہر ،احتمال رکھتا ہے مہر کے نفی کا ، اور احتمال رکھتا ہے چپ رہنے کا ۔
 تشریح :   متن میں ٫ اوعلی غیر مہر، کا دو مطلب ہے ، ]١[ ایک تو یہ کہ مہر کا ذکر آیا لیکن شوہر نے کہہ دیا کہ مہر ہو گا ہی نہیں ، یعنی ذکر کے با وجود اس کی نفی کر دی ۔ ]٢[ اور دوسری صورت یہ ہے کہ نکاح کے وقت میں مہر کا کوئی تذکرہ ہی نہیں آیا ، اس کے بارے میں چپ رہے ۔ 
ترجمہ:  ٨  اور بعض حضرات نے فر ما یا کہ مردار اور چپ رہنے کے بارے میں دو روایتیں ہیں ، لیکن صحیح بات یہ ہے کہ کل 

Flag Counter