المعاملات کالر بٰو والزناء وولاےة الا لزام متحققة لاتحاد الدار ٥ ولابی حنیفة ان اہل الذمة لا یلتزمون احکامنا فی الدیانات و فیما یعتقدون خلافہ فی المعاملات وولاےة الالزام بالسیف او بالمحاجّة وکلّ ذٰلک منقطع عنہم باعتبار عقد الذمة فانا اُمر نا بان نترکہم وما یدینون فصاروا کاہل الحرب
وجہ سے الزام کی ولایت بھی منقطع ہے ]اس لئے اہل حرب پر ہمارے احکام لازم نہیں ہو نگے [ بخالف اہل ذمہ کے اس لئے کہ انہوں نے جو احکام معاملات کی طرف لوٹتے ہیں وہ لازم کئے ہیں، جیسے سود اور زنا ، اور حکومت ایک ہو نے کی وجہ سے الزام کی ولایت متحقق ہے۔
تشریح : صاحبین فر ما تے ہیں دار الحرب الگ حکومت ہے ، اور حربی چند دنوں کے لئے دار الاسلام آیا ہے اس لئے انہوں نے اسلامی احکام لازم نہیں کیا ہے اور حکومت الگ ہو نے کی وجہ سے اس پر لازم بھی نہیں کر سکتے ، اس لئے حربیوں پر ہمارے احکام لازم نہیں ہو نگے، البتہ ذمی لوگ دار الاسلام میں رہتے ہیں اس لئے ان لو گوں نے ہمارے ان احکام کو لازم کیا ہے جو معاملات سے متعلق ہیں ،جیسے ذمی سود کا معاملہ ، یا زنا کا معاملہ کر نا چا ہے تو حاکم نہیں کرنے دے گا کیونکہ یہ دار الاسلام ہے ، اور دار الاسلام ہو نے کی وجہ سے اس پر لازم کر نے کی ولایت بھی ہے اس لئے عورت کے لئے مہر مثل لازم ہو گا ۔
ترجمہ: ٥ امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ ہے کہ ذمی نے دین کے بارے میں ہمارے احکام کو لازم نہیں کیا ہے اور معاملات میں بھی جو ہمارے خلاف اعتقاد کئے ہوئے ہیں وہ لازم نہیں کیا ہے ، اور الزام کی ولایت یا تلوار کے ذریعہ ہے یا حجت بازی کے ذریعہ ہے اور عقد ذمہ کی وجہ سے یہ دو نوں منقطع ہیں ، اس لئے کہ ہم کو اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ ان کو اپنے مذہب پر عمل کر نے کے لئے چھوڑ دیں ، اس لئے ذمی بھی حربی کی طرح ہو گئے ۔
تشریح : امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ ہے کہ ذمی نے دینی معاملات میں ہمارے احکام ماننے کی ذمہ داری نہیں لی ، اسی طرح دنیوی معاملات میں جن چیزوں کے بارے میں انکے دینی اعتقادات الگ ہیں اس کے ماننے کی ذمہ داری بھی نہیں ہے ،اور مہر کا معاملہ انکا دینی معاملہ ہے اس لئے اس بارے میں بھی ہم اپنی شریعت کا فیصلہ ان پر نافذ نہیں کر سکتے ۔ ذمیوں پر دو طرح سے اپنی بات نافذ کر سکتے ہیں ، یا تلوار کے ذریعہ ، یا ان پر حجت بازی کر کے اور عقد ذمہ کی وجہ سے ہمکو دو نوں سے منع کر دیا ہے ، کیونکہ ہم کو حکم دیا گیا ہے کہ ان کو انکے دین پر چھوڑ دیں اس لئے ذمی بھی مہر کے معاملے میں حربی کی طرح ہو گئے ۔
وجہ : (١) ذمی اپنے دین پر رہیں اس کے لئے یہ حدیث ہے ، جسکو صاحب ہدایہ نے پیش کی ہے ۔ عن ابن عباس قال صالح رسول اللہ ۖ اہل نجران .....و لا یفتنوا عن دینہم ما لم یحدثوا حدثا أو یأکلو الربا۔ ( ابو داود