Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

225 - 465
٢  وقالا لیس لہا ان تمنع نفسہا ٣  والخلاف فیما اذا کان الدخول برضاہا حتی لو کانت مکرہة او کانت صبےةً او مجنونة لا یسقط حقہا فی الحبس بالاتفاق وعلی ہذا الخلاف الخلوة بہا برضاہا ٤ ویبتنی علی ہذا استحقاق النفقة

تشریح :   مہر معجل تھا  اور عورت نے اپنی رضامندی سے وطی کر نے دیا پھر بھی منع کر نے کا حق ساقط نہیں ہو گا ۔ 
وجہ :  (١) اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ ہر وطی کے بدلے میں گویا کہ مہر ہے پس جب اگلا وطی کر نے جائے گا تو اس کے بدلے میں بھی مہر لینے کا حق ہو گا ، اس لئے پہلی وطی کے وقت معاف کر دیا  تو اگلی وطی کے وقت اس کا بدلہ لینے کا حق ہو گا ، اس لئے مہر لینے کے لئے اگلی وطی سے منع کر سکتی ہے۔(٢) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن الحسن قال الصداق حال فمتی شائت اخذتہ ۔  ( مصنف عبد الرزاق ، باب متی یحل الصداق و الذی تجحد امرأتہ صداقھا ، ص٢٣٤، نمبر١٠٩٤٦) اس اثر میں ہے کہ مہر معجل ہو تو جب چا ہے وصول کرے ۔ 
ترجمہ  :  ٢  صاحبین  نے فر ما یا کہ عورت کو اپنے آپ سے روکنے کا حق نہیں ہے ۔ 
تشریح :   صاحبین  فر ما تے ہیں کہ مہر معجل تھا پھر بھی ایک مر تبہ وطی کر نے دے دیا تو اب مہر لینے کے لئے شوہر کو وطی کر نے سے روکنے کا حق نہیںہے ۔ 
وجہ :   (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بیع کی طرح ہے کہ مبیع سپرد کر دیا تو اب قیمت لینے کے لئے مبیع روکنے کا حق نہیں ہے ، اسی طرح بضع سپرد کر دیا تو اب اگلی وطی سے روکنے کا حق نہیں ہے (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن قتادة قال : تلزم المرأة زوجھا بصداقھا ما لم یدخل بھا فاذا دخل بھا فلا شیء لھا۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الرجل یتزوج المرأة و لم یدخل بھا فیقول قد اوفیتک ھدیتک ، ص ٢٣٥، نمبر١٠٩٥١)  اس اثر میں ہے کہ وطی کر لیا تو اب اس کو روکنے کا حق نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  :  ٣  اختلاف اس صورت میں ہے جبکہ دخول عورت کی رضامندی سے ہو ، یہی وجہ ہے کہ اگر زبردستی کی ہو ، یا لڑکی نا بالغ ہو ، یا مجنونہ ہو تو بالاتفاق روکنے میں عورت کا حق ساقط نہیں ہو گا ۔ اور اسی اختلاف پر ہے اس کی رضامندی سے خلوت کر نا ۔ 
تشریح :   اوپر جو اختلاف آیا کہ ایک مرتبہ وطی کی اجازت دینے کے بعد مہر لینے کے لئے اگلی وطی سے روکنے کا حق نہیں ہو گا ، یہ اس صورت میں ہے کہ عورت نے رضامندی سے وطی کی اجازت دی ہو ، لیکن اگر شوہر نے زبردستی وطی کر لیا ، یا لڑکی نا بالغ تھی اور اس سے وطی کر لی ، یا عورت مجنونہ تھی اور شوہر نے وطی کر لی تو روکنے کا حق ساقط نہیں ہو گا ۔ اسی طرح رضامندی سے خلوت کر لیا تو امام ابو حنیفہ  کے یہاں اگلی وطی سے روکنے کا حق ہو گا اور صاحبین  کے یہاں نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ  :  ٤  اور اسی اختلاف پر نفقے کا استحقاق مبنی ہے ۔  


Flag Counter