Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

220 - 465
(١٦٣٧)  ثم المرأة بالخیار فی مطالبتہا  زوجہا او ولےہا )    ١   اعتباراً بسائر الکفالات 
 ٢  ویرجع الولی اذا ادی علی الزوج ان کان بامرہ کما ہو الرسم فی الکفالة 

نہیں ہے ۔(٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن ام حبیبة انھا کانت تحت عبید اللہ ابن جحش فمات بأرض الحبشة فزوجھا النجاشی النبی  ۖ و أمھرھا عنہ أربعة آلاف و بعث بھا الی رسول اللہ  ۖ مع شرحبیل ابن حسنة ۔ ( ابو داود شریف ، باب الصداق ، ص ٣٠٤، نمبر ٢١٠٧) اس حدیث میں نجاشی  بادشاہ ہو نے کی حیثیت سے نکاح کرانے کے ولی تھے اور مہر دینے کے ذمہ دار بھی وہی بنے  اور چار ہزار درہم مہر دیا جس سے معلوم ہوا کہ ولی مہر کا ضامن بھی بن سکتا ہے ۔
ترجمہ  :  ( ١٦٣٧)   پھر عورت کو اختیار ہے کہ شوہر سے مہر کا مطالبہ کرے یا ولی سے مطالبہ کرے ۔ 
ترجمہ  :    ١  تمام کفالت پر قیاس کرتے ہوئے ۔         
تشریح :  عورت کو یہ حق ہے کہ اپنے شوہر سے مہر کا مطالبہ کرے اور یہ بھی حق ہے کہ مہر دینے کا جو کفیل بنے ہیں اس سے مہر کا مطالبہ کرے ، کفالت پر قیاس کرتے ہوئے ، کوئی آدمی قرض ادا کرنے کا کفیل بن جائے تو قرض دینے والے کو اختیار ہو تا ہے کہ جس کو قرض دیا ہے اس سے اپنے قرض کا مطالبہ کرے اور اس کا بھی اختیار ہو تا ہے کہ کفیل سے مطالبہ کر ے ، اسی طرح یہاں بھی اختیار ہے کہ شوہر سے مطالبہ کرے اور یہ بھی اختیار ہے کہ ضامن سے مطالبہ کرے ۔  
وجہ:  (١) حدیث میں دونوں سے مطالبہ کرنے کا اشارہ ہے۔قال جابر توفی رجل فغسلناہ وحنطناہ وکفناہ ثم اتینا النبی ۖ فقلنا لہ تصلی علیہ فقال فخطا خطی ثم قال علیہ دین؟قال فقیل دیناران قال فانصرف قال فتحملھما ابو قتادة قال فاتیناہ قال فقال ابو قتادة الدیناران علیّ فقال النبیۖ حق الغریم وبری منھما المیت  قال: نعم فصلی علیہ رسول اللہ ۖ قال فقال :لہ بعد ذلک بیوم مافعل الدیناران قال انما مات امس قال فعاد الیہ کالغد قال قد قضیتھما فقال النبی ۖ الآن بردت علیہ جلدہ ۔ (سنن للبیہقی ، باب الضمان علی المیت ،ج سادس ،ص ١٢٤، نمبر١١٤٠٥) اس حدیث میں اس وقت تک میت کی چمڑی ٹھنڈی نہیں ہوئی جب تک کہ دونوں دینار ابو قتادہ نے ادا نہ کر دیئے۔جس سے معلوم ہوا کہ دو دینار کی ذمہ داری اصل میت پر بھی رہی۔اس لئے کفیل اور مکفول عنہ شوہر دونوں مہر کے ذمہ دار ہوںگے۔
ترجمہ  :   ٢  اگر مہر ادا کیا تو شوہر سے وصول کرے گا اگر اس کے حکم سے ہو ، جیسا کہ کفالہ میں دستور ہے ۔
تشریح :   اگر ولی شوہر کے حکم سے مہر کا ضامن بنا تھا اور اس نے عورت کو مہر دے دیا تو ولی اب شوہر سے وہ مہر وصول کرے گا۔ 

Flag Counter