Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

18 - 465
٧ وفیہ خلاف الشافعی وستعرف فی الشہادات ان شاء اللہ ٨  ولا تشترط العدالة حتی ینعقد بحضرة الفاسقین عندنا  خلافاً للشافعی لہ أنّ الشہادة من باب الکرامة والفاسق من اہل الاہانة   
  ٩   ولنا انہ من اہل الولاےة فیکون من اہل الشہادة وہذا لانہ لما لم یحرم الولاےة علی نفسہ لاسلامہ لا یحرم علی غیرہ لانہ من جنسہ

جائے گی ، اس لئے صرف مرد کا ہو نا ضروری نہیں ہے ۔
ترجمہ : ٧  اس بارے میں امام شافعی  کا اختلاف ہے ، ان شاء اللہ کتاب الشہادات میں اس کو آپ معلوم کریں گے ۔ 
تشریح :   صاحب ہدایہ فر ما تے ہیں کہ امام شافعی  کا مسلک یہ ہے کہ نکاح میں مرد کے ساتھ عورتوں کی گواہی قابل قبول نہیں ۔ 
 وجہ:   اگر انکا یہ مسلک ہو تو انکی دلیل یہ اثر بنے گا  ۔ان علی بن ابی طالب قال لاتجوز شھادة النساء فی الطلاق والنکاح والحدود ۔(مصنف عبد الرزاق،باب ھل تجوز شھادة النساء مع الرجال فی الحدود وغیرہ؟ ،ج ثامن ،ص٢٥٤، نمبر١٥٤٨٤ مصنف ابن ابی شیبة،١٠٩ فی شھادة النساء فی الحدود ،ج خامس، ص ٥٢٨،نمبر ٢٨٧٠٧ سنن للبیہقی، باب الشھادة فی الطلاق والرجعة وما فی معناھما من النکاح والقصاص والحدود،ج عاشر، ص ٢٥٠، نمبر ٢٠٥٢٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عورت کی گواہی طلاق اورنکاح میں مقبول نہیں لیکن کتاب الام میں کتاب الشہادات کو تلاش کیا تو ایسی کوئی عبارت نہیں ہے جہاں سے اس مسلک کا پتہ چلتا ہو ، البتہ یہ ہے کہ صرف عورتوں کی گواہی قبول نہیں ہے جب تک اس کے ساتھ مرد نہ ہو ۔
ترجمہ : ٨  نکاح میں گواہی کے لئے عدالت شرط نہیں یہاں تک کہ ہمارے یہاں دو فاسق کے سامنے منعقد ہو جائے گا ، خلاف امام شافعی  کے ، انکی دلیل یہ ہے کہ گواہی دینا کرامت کے باب میں سے ہے اور فاسق اہانت والوں میں سے ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کے یہاں نکاح کی گواہی کے لئے عادل ہو نا شرط نہیں ہے ، فاسق آدمی کے سامنے بھی قبول کرے گا تو نکاح ہو جائے گا ، اگر چہ عادل ہو نا اچھا ہے ، اور امام شافعی  کے یہاں عادل ہو نا شرط ہے ، چنانچہ غیر عادل کے سامنے نکاح کرے گا تو نکاح نہیں ہو گا ۔  موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔ و یشھد علی عقد النکاح شاھدان عدلان ، فان نقص النکاح واحدا من ھذا کان فاسدا ۔ ( مو سوعة امام شافعی  ، باب النکاح بالشھود ، ج عاشر ، ص ٧٤، نمبر ١٥٤٧٠) اس عبارت میں ہے کہ نکاح کے لئے بھی عادل گواہ چا ہئے ۔ انکی دلیل اوپر کی وہ آیت اور حدیث ہے جس میں ہے کہ گواہ کے لئے عادل ہو نا چا ہئے۔دوسری دلیل یہ ہے کہ گواہ بنانے میں اس کی عزت ہے اور ہو نا یہ چا ہئے کہ فاسق کی توہین کر نی چا ہئے تاکہ فسق سے پرہیز کرے اس لئے گواہ بنا کر اس کی عزت نہیں کرنی چا ہئے ۔ 
ترجمہ :  ٩  ہماری دلیل یہ ہے کہ فاسق اہل ولایت سے ہے اس لئے اہل شہادت میں سے ہو گا ، یہ اس لئے ہے کہ اسلام کی وجہ 

Flag Counter