Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

162 - 465
المسمی )  ١ لقولہ تعالی وان طلقتموہن من قبل ان تمسوہن الاٰےة   ٢  والاقیسة متعارضة ففیہ تفویت الزوج الملک علی نفسہ باختیارہ وفیہ عود المعقود علیہ الیہا سالما فکان المرجع فیہ النص وشرط ان یکون قبل الخلوة لانہا کالدخول عندنا علی ما نبینہ ان شاء اللہ قال (١٥٩٠) وان تزوجہا ولم یسم لہا مہرا اوتزوجہا علی ان لامہر لہا فلہا مہر مثلہا ان دخل بہا او مات عنہا )

ترجمہ :  ١   اللہ تعالی کا قول وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن (آیت ٢٣٧ ،سورة البقرة ٢) کی وجہ سے ۔
تشریح:  نکاح کیا لیکن ابھی اس کے ساتھ صحبت نہیں کی یا خلوت نہیں کی ۔کیونکہ خلوت بھی ہمارے یہاں صحبت کے درجے میں ہے ۔اور طلاق دے دی تو عورت کے لئے آدھا مہر ہوگا۔  
وجہ: (١) شادی ہو چکی ہے اور اس کو طلاق دے کر متوحش کیا اس لئے عورت کو کچھ نہ کچھ ملنا چاہئے ۔لیکن عورت کا مال سالم واپس گیا ہے اس لئے پورا مہر نہیں ملے گا بلکہ آدھا مہر ملے گا (٢) آیت میں اس کا ثبوت ہے ۔وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن وقد فرضتم لھن فریضة فنصف ما فرضتم الا ان یعفون او یعفو الذی بیدہ عقدة النکاح (آیت ٢٣٧ ،سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ صحبت سے پہلے طلاق دے تو عورت کو آدھا مہر ملے گا۔
ترجمہ : ٢  قیاس متعارض ہے اس لئے اس میں شوہر نے اپنی ملکیت کو اپنے اختیار سے فوت کیا ہے ، اور اس میں معقود علیہ عورت کی طرف سالم واپس آگیا ، اس لئے اس میں نص کی طرف رجوع کیا جائے گا۔
تشریح :  یہاں دو طرح کے قیاس ہیں ]١[ ایک دیکھا جائے تو شوہر نے اپنے اختیار سے دخول سے پہلے عورت کو طلاق دیا ہے اور اپنی ملکیت کو فوت کیا ہے تو اس میں عورت کا کیا قصور ! اس لئے اس کو پورا مہر ملنا چا ہئے ۔ ]٢[ اور دوسرا قیاس یہ ہے کہ عورت کو اس کا بضع صحیح سالم مل گیا شوہر نے تو اس کو استعمال ہی نہیں کیا اس لئے شوہر پر کچھ بھی لازم نہیں ہو نا چا ہئے ، اس لئے دو نوں قیاس متعارض ہو نے کی وجہ سے ہم آیت کی طرف جائیں گے اور آیت میں ہے کہ آدھا مہر لازم ہو گا اس لئے آدھا مہر لازم کیا جائے گا ۔
ترجمہ : ٣  اور شرط یہ ہے کہ خلوت سے پہلے طلاق دی ہو ، کیونکہ ہمارے نزدیک خلوت صحیحہ دخول کی طرح ہے ۔ اس کو اپنی جگہ پر ان شاء اللہ بیان کریں گے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کے یہاں ایسی خلوت جو وطی سے مانع نہ ہو وہ مہر کے بارے میں دخول کی طرح ہے اس لئے اگر خلوت صحیحہ ہو گئی تو گویا کہ دخول ہو گیا اور اس سے پورا مہر لازم ہو گا ۔  
ترجمہ : (١٥٩٠)  اور اگر شادی کی اور عورت کے لئے مہر متعین نہیں کیا ،یا شادی کی اس شرط پر کہ عورت کے لئے مہر نہیں ہوگا تو اس کے لئے مہر مثل ہے اگر اس سے صحبت کی یا انتقال کر گیا۔  

Flag Counter