Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

16 - 465
 ٢  وہو حجة علی مالک فی اشتراط الاعلان دون الشہادة  ٣  ولا بد من اعتبار الحرےة فیہا لان العبد لا شہادة لہ لعدم الولاےة  ٤ ولابد من اعتبار العقل والبلوغ لانہ لا ولاےة بدونہما  

ترجمہ :  ٢  یہ حدیث امام مالک  پر حجت ہے اعلان کی شرط لگانے میں نہ کہ گواہ کی ۔ 
تشریح :  امام مالک   فر ما تے ہیں کہ نکاح کے  ایجاب قبول کرتے وقت گواہ نہ ہوں پھر بعد میں نکاح ہو نے کا اعلان کر دیا جائے تب بھی نکاح صحیح ہو جائے گا ، لیکن اوپر والی حدیث میں ہے کہ نکاح کے وقت دو عادل گواہ ہوں اس لئے یہ حدیث امام مالککے خلاف حجت ہے۔
ترجمہ : ٣ گوا ہ میں آزاد ہو نے کا اعتبار کر نا ضروری ہے اس لئے کہ غلام کی گواہی نہیں ہے اس کی ولایت نہ ہو نے کی وجہ سے ۔ 
تشریح :   نکاح کے گواہ میں دو نوں گواہ آزاد ہوں ، غلام کی گواہی نہیں چلے گی ۔
وجہ :   (١) ایک وجہ یہ ہے گواہ کا مطلب ہے دوسرے پر ایک بات کو لازم کر نا ، اور غلام کو اپنے اوپر ہی ولایت نہیںہے تو دوسرے پر اپنی بات  کیسے لازم کرے گا ، اس لئے اس کی گواہی کا اعتبار نہیں ہے ۔ (٢)  اثر میں ہے ۔فقال واللہ عزوجل یقول، واستشھدوا شھیدین من رجالکم (آیت٢٨٢، سورة البقرة) ۔  افتجوز شھادة العبید فبین مجاہد ان مطلق الخطاب یتناول الاحرار۔۔ (سنن للبیہقی، باب من رد شھادة العبید ومن قبلھا،ج عاشر، ص ٢٧٢، نمبر ٢٠٦٠٨ مصنف عبد الرزاق، باب شھادة العبد یعتق والنصرانی یسلم والصبی یبلغ،ج ثامن ، ص ٢٦٩،نمبر١٥٥٧٠) اس آیت میں ہے کہ تمہارے مرد ہوں جس سے اشارہ ہے کہ آزاد مرد ہو(٣)دوسری روایت میں ہے۔عن علی والحسن والنخعی والزھری ومجاھد وعطاء لاتجوز شھادة العبید ۔ (سنن للبیہقی، باب من رد شھادة العبید ومن قبلھا،ج عاشر، ص ٢٧٢، نمبر ٢٠٦٠٨ مصنف عبد الرزاق، باب شھادة العبد یعتق والنصرانی یسلم والصبی یبلغ،ج ثامن ، ص ٢٦٩نمبر١٥٥٧٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ غلام اور باندی کی گواہی مقبول نہیں ہے۔
ترجمہ : ٤  گواہ میں عاقل اور بالغ ہو نے کا اعتبار کر نا ضروری ہے ، اس لئے کہ عقل اور بلوغ کے بغیر ولایت نہیں ہے ۔  
تشریح :  گواہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ عاقل اور بالغ ہو ، اسلئے کہ اگر عاقل یا بالغ نہ ہو تو خود اپنے اوپر اس کی ولایت نہیں ہو تی اس لئے دوسرے پر ولایت کیسے ثابت کر سکے گا۔
وجہ :  (١)  عن ابن عباس .....یا امیر المؤمنین !اما علمتَ أن القلم رفع عن ثلاثة : عن المجنون حتی یبرأ، و عن النائم حتی یستیقظ ، و عن الصبی حتی یعقل ؟قال بلی ، دوسری روایت میں ہے و عن الصبی حتی یحتلم۔  ( ابو داودشریف ، باب فی المجنون یسرق أو یصیب حدا ، ص ٦١٩ ، نمبر ٤٣٩٩ ٤٤٠١) اس حدیث میں ہے کہ بچہ بالغ نہ ہو 

Flag Counter