Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

15 - 465
 ١   قال اعلم ان الشہادة شرط فی باب النکاح لقولہ علیہ السلام لا نکاح الا بشہود

جائے تو جائز ہے (٤) حجاج بن یوسف فاسق تھا پھر بھی حاکم بنا اور دوسروں کو قاضی بنایا تو جائز ہوگیا اس لئے فاسق کی گواہی جائز ہو جائے گی۔فاسق کا مطلب یہ ہے کہ نماز چھوڑنے یا زکوة ادا نہ کرنے کی وجہ سے فاسق ہو تو گواہی مقبول ہے۔(٥)لیکن اگر جھوٹ بولنے کی وجہ سے فاسق ہوا ہو تو اس کی گواہی قابل قبول نہیں۔کیونکہ جھوٹ کی وجہ سے اس کی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔کیونکہ آیت میں جھوٹ بولنے سے منع فرمایا گیا ہے۔فاجتنبوا الرجس من الاثان واجتنبوا قول الزور  (آیت ٣٠ سورة الحج ٢٢)اس آیت میں جھوٹی گواہی کو شرک کے برابر قرار دیا ہے (٦) حدیث میں ہے۔عن انس قال سئل النبی ۖ عن الکبائر قال الاشراک باللہ وعقوق الوالدین وقتل النفس وشھادة الزور (بخاری شریف ، باب ما قبل فی شھادة الزور ص ٣٦٣ نمبر ٢٦٥٣) اس حدیث میں بھی جھوٹی گواہی سے منع فرمایا ہے۔
]٤[ کسی نے کسی عورت پر زنا کی تہمت لگائی اور اس کو ثابت نہ کر سکا جس کی وجہ سے اس پر حد قذف لگ گئی ہو ایسے محدود فی القذف گواہوں کی موجودگی میں بھی نکاح ہو جائے گا ۔  
وجہ :  آیت میں ہے کہ محدود فی القذف والوں کی گواہی قبول نہ کرو ۔آیت یہ ہے  والذین یرمون المحصنت ثم لم یأتو باربعة شھداء فاجلدوھم ثمانین جلدة ولا تقبلوا لھم شھادة ابدا واولئک ھم الفاسقون۔  (آیت ٤ سورة النور ٢٤) اس آیت میں ہے کہ محدود فی القذف کی گواہی قبول نہ کی جائے ، ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ اس کی گواہی قاضی کے سامنے قبول نہیں کی جائے گی ، البتہ وہ نکاح میں گواہ بن سکتا ہے اور اس کی گواہی سے نکاح ہو سکتا ہے ۔ چو نکہ عموما ایسا ہو تا ہے کہ نکاح میں لوگ گواہ بنتے ہیں اور زندگی بھر اس کو اس نکاح کی گواہی دینے کی ضرورت نہیںپڑتی ، اس لئے گواہ بننا اور بات ہے اور گواہی دینا اور بات ہے۔  (٢) نکاح کے گواہ بننے میں تھوڑی آسانی ہے کیونکہ وہ روز مرہ کا کام ہے ۔
ترجمہ :  ١  صاحب ہدایہ نے فر ما یا کہ نکاح کے باب میں شہادت شرط ہے ، حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ گواہ کے بغیر نکاح نہیں ہے ۔ 
تشریح :  نکاح بغیر گواہ کے نہیں ہو گا ، نکاح کے لئے شہادت شرط ہے ، صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ لا نکاح الا بولی وشاھدی عدل ۔ (دار قطنی ، کتاب النکاح، ج ثالث ،ص ١٥٨، نمبر ٣٤٩٢ سنن للبیہقی ، باب لا نکاح الا بشاھدیب عدلین، ج سابع، ص ٢٠٢،نمبر ١٣٧١٨) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ نکاح کے لئے دو گواہ ہوں ورنہ نکاح نہیں ہوگا۔

Flag Counter