Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

158 - 465
 (١٥٨٦) ولو سمی اقل من عشرة فلہا العشرة )  ١ عندنا   ٢  وقال زفر مہر المثل لان تسمےة مالا یصلح مہراً کعدمہا  ٣ ولنا ان فساد ہذہ التسمےة لحق الشرع وقد صار مقضیا بالعشرة 

درہم کی چیز ہوتو ہاتھ کاٹا جائے گا اس لئے اتنا ہی مہر ہو نا چا ہئے ۔ 
لغت:   شرف المحل : محل کی شرافت ، اس بضع کی شرافت مراد ہے ۔ خطر : اہمیت ۔
ترجمہ : (١٥٨٦)  اور اگر دس درہم سے کم رکھا تو اس کے لئے دس درہم ہے ۔  
ترجمہ :  ١  ہمارے نزدیک ۔ 
تشریح :  اگر دس درہم سے کم مہر متعین کیا تب بھی دس درہم ہی مہر لازم ہو گا ۔ ١  ہمارے نزدیک ۔ 
وجہ :  (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ جب شریعت نے کم سے کم دس درہم متعین کر دیا تو اس سے کم متعین کر نے میں اتنا ہی لازم ہو گا ، اور جب عورت اس سے کم میں راضی ہو گئی تو اس سے زیادہ دس درہم میں بدرجہ اولی راضی ہو گی ۔    
ترجمہ :  ٢   امام زفر  نے فر ما یا کہ مہر مثل ہو گا ، اس لئے کہ جو تعین مہر کی صلاحیت نہیں رکھتا ہو تو اس کے نہ ہو نے کی طرح ہے۔ 
تشریح :   امام زفر  کی رائے ہے کہ اگر  دس درہم سے کم مہر رکھا تو اس صورت میں دس درہم مہر لازم نہیں ہو گا ، بلکہ مہر مثل لازم ہو گا ، اس کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ ایسا مہر متعین کر نا جو مہر بننے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو تو گویا کہ مہر متعین ہی نہیں کیا ، اور مہر متعین نہ کیا ہو تو اس وقت مہر مثل لازم ہو تا ہے ، اسلئے یہاں مہر مثل لازم ہو گا ۔  
وجہ :  مہر متعین نہ کیا ہو تو مہر مثل لازم ہو گا ، اس کا ثبوت اس حدیث میں ہے ۔عن ابن مسعود انہ سئل عن رجل تزوج امرأة ولم یفرض لھا صداقا ولم یدخل بھا حتی مات فقال ابن مسعود لھا مثل صداق نسائھا لا وکس ولا شطط وعیلھا العدةولھا المیراث فقام معقل ابن سنان الاشجعی فقال قضی رسول اللہ فی بروع بنت واشق امرأة منا مثل ما قضیت ففرح بھا ابن مسعود  (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل یتزوج المرأة فیموت عنھا قبل ان یفرض لھا ص ٢١٢ نمبر ١١٤٥ ابو داؤد شریف ، باب فیمن تزوج ولم یسم لھا صداقا حتی مات ص ٢٩٥ نمبر ٢١١٤) اس حدیث میں ہے کہ مہر متعین نہ کیا ہو تو مہر مثل ہوگا۔ 
ترجمہ : ٣  ہماری دلیل یہ ہے کہ اس تعین کا فساد شریعت کے حق کی وجہ سے ہے اور اس میں دس کا فیصلہ ہو گیا 
تشریح :  ہماری دلیل یہ ہے کہ اگر بالکل متعین ہی نہ کرتا تب تو مہر مثل لازم ہو تا اور یہاں تو متعین کیا ہے ، اپنے طور سے دس درہم سے کم کیا تھا اور شریعت نے اس سے بڑھا کر دس کر دیا ہے بہر حال یہاں متعین ہے اس لئے مہر مثل لازم نہیں ہو گا ۔  

Flag Counter