Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

13 - 465
 (١٤٨٦)ولا بلفظة الاباحة والاحلال والاعارة)  ١  لما قلنا  (١٤٨٧)ولا بلفظة الوصےة  ) ١  لانہا توجب الملک مضافاً الی مابعد الموت قال (١٤٨٨)ولاینعقد نکاح المسلمین الا بحضور شاہدین حرین عاقلین بالغین مسلمین رجلین اورجل وامرأتین عدولا کانوا او غیر عدول او محدودین فی القذف )

تشریح :   اجرت میں عین چیز کا مالک نہیں ہو تا ۔ا جارہ میں مال کے بدلے نفع کا مالک ہو تا ہے ، اور جماع کا حق اجارہ کے طور پر حاصل نہیں کر سکتا ، مثلا باندی کو اجرت پر لیا تو اس سے کام تو لے سکتا ہے ، لیکن جماع نہیں کر سکتا ، کیونکہ جماع کا حق اجرت پر نہیں لیا جا سکتا ، وہ صرف نکاح کے ذریعہ ، یا باندی کی ملکیت کے ذریعہ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ اس لئے اجارہ بو ل کر سبب کے طور پر ملک متعہ یعنی نکاح مراد نہیں لیا جاسکتا ، اس لئے لفظ اجارہ سے نکاح نہیں ہو گا ۔ 
اصول :  جن الفاظ سے عین چیز کی ملکیت نہیں ہو تی ہو ، صرف نفع کی ملکیت ہو تی ہو ان الفاظ سے بھی نکاح نہیں ہو گا ۔
ترجمہ : (١٤٨٦)  لفظ اباحت، لفظ احلال ، لفظ اعارہ کے ذریعہ بھی نکاح نہیں ہو گا ۔  
ترجمہ :  ١  اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے کہا ۔ 
تشریح :   اگر کسی نے کہا کہ میں نے تیرے لئے مباح کیا ، یاتجھکو حلال کیا ، یا عاریت پر دیا تو ان الفاظ سے بھی نکاح نہیں ہوگا۔
وجہ :  (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ مباح کر نے کا مطلب ہو تا ہے کہ اس چیز کے عین کا مالک نہیں ہو ، لیکن اس کے نفع سے فائدہ اٹھا سکتے ہو ، اور پہلے گزرچکا ہے کہ ایسا لفظ جو عین کی ملکیت پر دلالت نہ کرے ، صرف نفع اٹھانے کی گنجائش ہو تو اس سے نکاح نہیں ہو تا ، اس لئے مباح کے لفظ سے بھی نکاح منعقد نہیں ہو گا ۔ احلال کا مطلب بھی یہی ہو تا ہے کہ عین چیز کا مالک نہیں ہو ، لیکن اس کے نفع سے فائدہ اٹھا سکتے ہو  ۔ اور عاریت کا مطلب بھی یہی ہو تا ہے کہ عین چیز کا مالک نہیں ہو لیکن اس کے نفع سے فائدہ اٹھا سکتے ہو ، چونکہ ان تمام الفاظ میں عین چیز کا مالک نہیں ہو تا صرف نفع اٹھا سکتا ہے اس لئے ان تینوں الفاظ سے نکاح نہیںہو گا ۔  
ترجمہ :( ١٤٨٧) اور نہ وصیت کے لفظ سے نکاح ہو گا ۔
ترجمہ :   ١  اس لئے کہ ملک واجب کر تا ہے موت کے بعد ۔
تشریح :  وصیت کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ عین چیز کا مالک ہو گا لیکن زندگی میں نہیں بلکہ موت کے بعد ، چونکہ ملکیت موت کے بعد ہو گی  اس لئے وصیت کے لفظ سے بھی نکاح نہیں ہو گا ۔  
ترجمہ :(١٤٨٨)  نہیں منعقد ہوگا نکاح مسلمانوں کا مگر دو گواہوں کے سامنے جو دونوں آزاد ہوں ،بالغ ہوں ،عاقل ہوں اور مسلمان ہوں ۔یا ایک مرد اور دو عورتیں ہوں،عادل ہوں یا غیر عادل ہوں۔ یا تہمت زنا میں حد لگائے ہوئے ہوں ۔

Flag Counter