Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

12 - 465
 ٢   ولنا ان التملیک سبب لملک المتعة فی محلہا بواسطة ملک الرقبة وہو الثابت بالنکاح والسببےة طریق المجاز  (١٤٨٤)وینعقد بلفظة البیع )  ١  ہو الصحیح لوجود طریق المجاز (١٤٨٥)ولا ینعقد بلفظة الاجارة فی الصحیح )  ١   لانہ لیس بسبب لملک المتعة 

صدقہ کا یہ معنی ہے ہی نہیں اس لئے حقیقت کے اعتبار سے ان میں سے کسی کا معنی تزویج ، اور نکاح کا معنی نہیں ہے ، اور مجاز کے اعتبار سے بھی ہبہ ، ملک، اور صدقہ کا معنی تزویج ، اور نکاح کا معنی نہیں ہو سکتا ، کیونکہ مالک اور مملوک کے در میان ملانا اور چمٹا نا نہیں ہو تا ، اس لئے ملک کے لفظ سے نکاح اور تزویج کا معنی نہیں لیا جا سکتا ، اس لئے ان الفاط سے نکاح نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ : ٢  اور ہماری دلیل یہ ہے کہ تملیک متعہ کے محل میں ملک رقبہ کے سبب سے ملک متعہ کا سبب ہے ، اور نکاح کے ذریعہ ملک متعہ ثابت ہے ، اور سببیت بھی مجاز کا طریقہ ہے ۔ 
تشریح :  ملک رقبہ کا معنی ہے پورے جسم کا مالک ہو نا ، اور ملک متعہ کا معنی ہے فائدہ اٹھانے کا مالک ہو نا یعنی جماع کا مالک ہو نا ، تو اگر باندی کے جسم کا مالک ہو جائے اور وہ شادی شدہ نہ ہو تو مالک جماع کا بھی مالک ہو تا ہے ، تو ملک رقبہ کے سبب سے ملکہ متعہ یعنی وطی کا مالک ہو تا ہے تو ملک رقبہ سبب بنا اور ملک متعہ مسبب ہوا ، اور سبب ہو نا بھی مجاز کا طریقہ ہے ، اس لئے وہ الفاظ جو ملک پر دلالت کرتے ہوں وہ بول کر مجازا نکاح مراد لیا جا سکتا ہے ۔ اس لئے ہبہ، تملیک اور صدقہ کے الفاظ سے نکاح ہو جائے گا ، کیونکہ یہ الفاظ ملکیت پر دلالت کرتے ہیں۔   
 ترجمہ : (١٤٨٤)  لفظ بیع سے نکاح منعقد ہو جائے گا ۔
 ترجمہ :   ١  صحیح روایت یہی ہے مجاز کے طریق کے پائے جانے کی وجہ سے۔  
تشریح :   حضرت ابو بکر اعمش کی روایت یہ ہے کہ  لفظ بیع سے نکاح منعقد نہیں ہو گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ بیع میں مال کے بدلے میں مال کا مالک بنتا ہے ، اور ملک بضعہ مال نہیں ہے، اس لئے٫ بعت، کہا تو  اس سے نکاح کی نیت کر نے کے با وجود نکاح نہیں ہو گا ۔ لیکن صحیح روایت یہ ہے کہ بیع سے نکاح ہو جائے گا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بیع میں چاہے مال کے بدلے مال کا مالک بنتا ہے ، لیکن پورے جسم کی ملکیت تو ہوتی ہے ، اور اس کے تحت میں ملک بضعہ کی بھی ملکیت ہو جائے گی اور مجاز کے طور پر سبب یعنی ملک رقبہ بول کر مسبب یعنی ملک متعہ مراد لی جائے گی ۔
لغت : طریق المجاز : کا مطلب ہے کہ ملک رقبہ سبب بول کر مجاز کے طور پر ملک متعہ نکاح مراد لیا جائے ، جو مسبب ہے ۔ 
ترجمہ :(١٤٨٥)  صحیح روایت میں اجارہ کے لفظ سے نکاح منعقد نہیں ہو گا ۔  
  ترجمہ :    ١  اس لئے کہ اجارہ ملک متعہ کا سبب نہیں ہے 

Flag Counter