٢ وقال الشافعی یکرہ بالعشی لما فیہ من ازالة الاثر المحمود وہو الخلوف فشابہ دم الشہید
٣ قلنا ہو اثر العبادة والالیق بہ الاخفاء بخلاف دم الشہید لانہ اثر الظلم
ترجمہ: ٢ امام شافعی نے فر ما یا کہ شام کو مسواک کر نا مکروہ ہے اس لئے کہ اس وقت مسواک کر نے سے اچھے اثر یعنی خلوف کو زائل کر نا ہے تو وہ شہید کے خون کے مشابہ ہو گیا ۔
تشریح : امام شافعی فر ما تے ہیں کہ شام کو مسواک کر نے سے منہ سے خلوف زائل ہو جائے گا جو اچھا اثر ہے اور اللہ تعالی کو بہت محبوب ہے اس لئے شام کو مسواک نہیں کر نا چاہئے ، لیکن اگر کر لیا تو روزہ فاسد نہیں ہو گا ۔ مو سوعہ میں عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی : و لا أکرہ السواک بکرة و اکرھہ بالعشی لما أحب من خلوف فم الصائم ۔ (مو سوعہ امام شافعی ، باب الجماع فی رمضان و الخلاف فیہ ، ج رابع ، ص ٣٦٧، نمبر ٤٩٨٥) اس عبارت میں ہے کہ شام کو اس لئے مسواک کر نا اچھا نہیں سمجھتا ہوں کہ منہ کی روزے والی بدبو ختم ہوجائے گی ۔ ۔ منہ کا خلوف شہید کے خون کی طرح ہو گیا ، کہ شہید کے خون کو دھویا نہیں جا تا اسی طرح خلوف کو بھی مسواک کے ذریعہ دور نہیں کر نا چاہئے ۔۔خلوف : خلف سے مشتق ہے ، بو کا بدلنا۔
وجہ : (١) اس حدیث میں ہے ۔ عن ابی ھریرة أن رسول اللہ ۖ قال ....لخلوف فم الصائم أطیب عند اللہ من ریح المسک ۔ ( بخاری شریف ، باب فضل الصوم ، ص ٣٠٥، نمبر ١٨٩٤ مسلم شریف ، باب فضل الصیام ،ص ٤٦٩، نمبر ١١٥١ ٢٧٠٤ ) اس حدیث میں ہے کہ روزے دار کے منہ کی بدبو مشک سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے اور یہ بدبو شام کو ہو تی ہے اس لئے شام کو مسواک نہیں کر نا چاہئے (٢)
اس اثر میں ہے ۔عن علی قال : اذا صمتم فاستاکوا بالغداة و لا تستاکو ا بالعشی ، فانہ لیس من صائم تیبس شفتاہ بالعشی الا کانت نورا بین عینیہ یوم القیامة ۔ ( دار قطنی ،باب السواک للصائم ، ج ثانی ، ص ١٨٣ ،نمبر ٢٣٤٧ سنن بیہقی ، باب من کرہ السواک بالعشی اذا کان صائما ج رابع ، ص٤٥٥، نمبر ٨٣٣٦ ) اس اثر میں ہے کہ شام کو مسواک نہ کرو تاکہ ہونٹ جتنا ہی سوکھے گا قیامت کے دن نور اتنا ہی زیادہ ہو گا ۔(٣) عن ابی ھریرة قال :لک السواک الی العصر فاذا صلیت العصر فألقہ فانی سمعت رسول اللہ ۖ یقول خلوف فم الصائم أطیب عند اللہ من ریح المسک ۔ ( دار قطنی ،باب السواک للصائم ، ج ثانی ، ص١٨٢ ،نمبر٢٣٤٥) اس اثر میں ہے کہ عصر کے بعد مسواک نہ کرے ۔
ترجمہ: ٣ ہمنے کہا کہ خلوف عبادت کا اثر ہے اس لئے اس کو چھپا نا زیادہ بہترہے ، بخلاف شہید کے خون کے اس لئے کہ وہ ظلم کا اثر ہے ] اس لئے اس کو ظاہر کر نا بہتر ہے ۔
تشریح : یہ امام شافعی کے قیاس کا جواب ہے انہوں نے فر ما یا تھا کہ خلوف اچھا اثر ہے اس لئے شہید کے خون کی طرح اس کو