Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

635 - 689
٢  والعبادات انواع مالیة محضة کالزکوٰة وبدنیة محضة کالصلوٰة ومرکبة منہما کالحج والنیابة تجری فی النوع الاول فی حالتی الاختیار والضرورة لحصول المقصود بفعل النائب ولا تجری فی النوع الثانی بحال لان المقصود وہو اتعاب النفس لا یحصل بہ وتجری فی النوع الثالث عند العجز للمعنی الثانی وہو المشقة بتنقیص المال ولا تجری عند القدرة لعدم اتعاب النفس 

کبشین عظیمین سمینین أقرنین أملحین مؤجؤین فذبح أحدھما عن امتہ لمن شھد للہ بالتوحید و شھد لہ بالبلاغ و ذبح الآخر عن محمد و عن آل محمد ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب اضاحی رسول اللہ  ۖ ، ص ٤٥٥، نمبر ٣١٢٢ ابو داود شریف ، باب ما یستحب من الضحایا ، ص ٤٠٧، نمبر ٢٧٩٢)  اس حدیث میں ہے کہ اپنی امت کی جانب سے ذبح کیا جس سے معلوم ہوا کہ دوسروں کو قربانی کا ثواب پہونچا سکتا ہے ۔ (٢) اس حدیث میں بھی ہے ۔ عن عائشة ...قالوا ضحی رسول اللہ  ۖ عن ازواجہ بالبقر ۔ ( بخاری شریف ، باب الاضحیة للمسافر و النساء ، ص ٩٨٦، نمبر ٥٥٤٨) اس حدیث میں ہے کہ دوسروں کی جانب سے قربانی کر سکتا ہے ۔ 
اور حج دوسرے کی جانب سے کر سکتا ہے اس کے لئے یہ حدیث ہے ۔ (١)   عن الفضل بن عباس  قال جائت امرأة  من خثعم عام حجة الوداع قالت یا رسول اللہ ان فریضة اللہ علی عبادہ فی الحج أدرکت ابی شیخا کبیرا لا یستطیع أن یستوی علی الراحلة فھل یقضی عنہ أن أحج عنہ ؟ قال نعم ۔(  بخاری شریف ،باب الحج عمن لا یستطیع الثبوت علی الراحلة ، ص ٢٩٩، نمبر ١٨٥٤  مسلم شریف ، باب الحج عن العاجز لزمانة و ھرم و نحوھما، ص ٥٦٣، نمبر ١٣٣٤ ٣٢٥١ نسائی شریف ، باب الحج عن الحی الذی لا یستمسک علی الرحل ، ص٣٦٦، نمبر ٢٦٣٦ ) اس حدیث میں  مجبوری کے وقت دوسرے کی جانب سے حج کیا ۔(٢)  اس حدیث  میں بھی اس کا ثبوت ہے ۔ عن ابن عباس  أن امرأة من جھینة جائت الی النبی  ۖ فقالت ان امی نذرت أن تحج فلم تحج حتی ماتت أفأحج عنھا ؟ قال نعم حجی عنھا ،أرأیت لو کان علی أمک دین أکنت قاضیتہ ؟ اقضوا اللہ فاللہ أحق بالوفاء ۔( بخاری شریف ، باب الحج و النذور عن المیت و الرجل یحج عن المرأة، ص ٢٩٩، نمبر ١٨٥٢ نسائی شریف ، باب الحج عن المیت الذی نذر أن یحج، ص ٣٦٥، نمبر ٢٦٣٣)  اس حدیث میں بھی دوسرے کی جانب سے حج کیا گیا ، جس سے معلوم ہوا کہ غیر کی جانب سے حج کیا جاسکتا ہے ۔ 
ترجمہ:   ٢  عبادات کی تین قسمیں ہیں ]١[  خالص عبادت مالیہ، جیسے زکوة ،]٢[ خالص عبادت بدنیہ ، جیسے نماز ،]٣[ دو نوں سے مرکب جیسے ، حج ۔پہلی قسم میں نیابت اختیار اور ضرورت دو نوں حالتوں میں جاری ہو تی ہے ،نائب کے فعل سے مقصود حاصل ہو نے کی وجہ سے ، اور دوسری قسم میں کسی حال میں جاری نہیںہوتی ، اس لئے کہ مقصود نفس کو تھکا نا ہے جو دوسرے سے حاصل نہیں ہو تا ، 

Flag Counter