Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

633 - 689
(١٤٣٤) وہی الطواف والسعی )  ١  وقد ذکرنا ہ فی باب التمتع     واﷲ اعلم بالصواب۔ 

تشریح : احادیث دو نوں طرح کی ہیں ، فرض کی بھی اور نفل کی بھی  اور جب احادیث میں تعارض ہو جائے تو اس سے نفل ثابت ہو تا ہے ، فرض ثابت نہیں ہوتا ، اس لئے بھی نفل ہو گا ۔ 
نوٹ :  حضور  ۖ نے چار عمرہ کیا اور چاروں ذی القعدہ میں تھا ، اس کے لئے حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس قال اعتمر رسول اللہ  ۖ أربع عمر ،عمرة الحدبیة ، عمرة القضاء من قابل، و الثالث من الجعرانیة و الرابعة التی مع حجتہ ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب کم اعتمر النبی  ۖ ،ص ٤٣٥، نمبر ٣٠٠٣) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے چار عمرہ کیا ۔ 
ترجمہ :   (١٤٣٤)  عمرہ کا احرام باندھنا ، طواف کرنا اور سعی کرنا ہے۔  
ترجمہ :     ١  اس کو ہم نے تمتع کے باب میں ذکر کیا ہے ۔  
تشریح : تین ارکان کے مجموعے کا نام عمرہ ہے (١) احرام باندھے (٢) بیت اللہ کا سات شوط طواف کرے (٣) صفا اور مروہ کے درمیان سات مرتبہ سعی کرے۔اسی تین چیز کے مجموعے کا نام عمرہ ہے۔  
وجہ: (١)  حدیث میں ہے ۔ عن عائشة زوج النبی ۖ قالت خرجنا مع النبی فی حجة الوداع ... قالت فطاف الذین کانواھلوا بالعمرة بالبیت وبین الصفا والمروة ثم حلوا  (بخاری شریف ، باب کیف تھل الحائض والنفساء ص ٢١١ نمبر ١٥٥٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عمرہ میں احرام باندھے اور طواف بیت اللہ کرے اور صفا اور مروہ کی سعی کرے۔(٢) دوسری حدیث میں ہے   حدثنا ابو نعیم حدثنا ابو شھاب ... فقال لھم احلوا من احرامکم بطواف البیت وبین الصفا والمروة و قصروا ثم اقیموا حلالا (ج) (بخاری شریف ، باب التمتع والاقران والافراد بالحج ص ٢١٣ نمبر ١٥٦٨) اس حدیث میں بھی ہے کہ عمرہ میں طواف اور سعی کرکے حلال ہو جائے یہی اعمال عمرہ ہیں۔
و اللہ اعلم بالصواب ۔

Flag Counter