Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

576 - 689
(١٣٨٨)واذا اتی الکوفی بستان بنی عامر فاحرم بعمرة فان رجع الی ذات عِرْق ولبّی بطل عنہ دم 

١٢٢٣٦ مصنف ابن ابی شیبة ، باب من کرہ أن یدخل مکة بغیر احرام ، ج ثالث ، ص ٢٠٢، نمبر ١٣٥١٥) اس حدیث میں ہے کہ میقات سے بغیر احرام کے نہیں گزر نا چاہئے(٢)  اس اثر میں ہے۔عن ابن عباس أنہ کان یردھم الی المواقیت الذین یدخلون مکة بغیر احرام ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب  فی الرجل اذا دخل مکة بغیر احرام ما یصنع ؟، ج ثالث ، ص ٢٦٧، نمبر ١٤١٧٩سنن للبیھقی ، باب من مر بالمیقات یرید حجا او عمرة ج خامس ص ٤٤، نمبر ٨٩٢٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ میقات سے گزر جائے اس کو میقات پر واپس کیا جائے۔کیونکہ بغیر احرام کے آگے نہیں گزرنا چاہئے۔ (٣) عن علی قال : لا یدخلھا الا باحرام ، یعنی مکة ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من کرہ أن یدخل مکة بغیر احرام ، ج ثالث ، ص ٢٠٢، نمبر ١٣٥١٦)اس اثر میں ہے کہ میقات سے بغیر احرام کے نہیں گزرنا چاہئے 
 جو آفاقی میقات سے بغیراحرام کے گزر جائے اس پر دم ہے اس کے لئے(١)  یہ اثر ہے ۔عن عطاء قال یھل من مکانہ و علیہ دم ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الرجل اذا دخل مکة بغیر احرام مایصنع؟، ج ثالث ، ص ٢٦٨، نمبر ١٤١٨٦) اس اثر میں ہے کہ میقات سے بغیر احرام کے گزر گیا تو اس پر دم لازم ہو گا ۔ (٢)  عن عبد اللہ بن عباس قال من نسی من نسکہ شیئا او ترکہ فلیھرق دما ۔ ( سنن بیہقی ، باب من مر بالمیقات یرید حجا او عمرة فجاوز ہ غیر محرم ثم احرم دونہ ، ج خامس، ص ٤٤، نمبر ٨٩٢٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مقد م  یا مؤخرکر نے سے دم لازم ہو گا اور اس نے میقات سے احرام مؤخر کیا اس لئے اس پر دم لازم ہو گا ۔ 
  حج میں بھول کر بھی غلطی کرے تو دم لازم ہو تا ہے اس کی دلیل (١) یہ اثر ہے ۔ قال مالک ومن نتف شعرا من انفہ او ابطہ او طلی جسدہ بنورة او یحلق عن شجة فی رأسہ لضرورة او یحلق قفاہ لموضع المحاجم وھو محرم ناسیا او جاھلا ان من فعل شیئا من ذلک فعلیہ فی ذلک کلہ فدیة ولا ینبغی لہ ان یحلق موضع المحاجم۔(موطا امام مالک ، باب فدیة من حلق قبل ان ینحر ص ٤٥٠)  اس اثر میں ہے کہ ٫  فعلیہ فی ذلک کلہ فدیة ، بھول سے یا جہالت میں کرے ہر حال میں فدیہ یعنی دم لازم ہے ۔ (٢) عن عطاء انہ قال فی الشعرة مد ، و فی شعرتین مدان ، و فی الثلاث فصاعدا دم ۔ و روینا عن الحسن البصری و عطاء انھما قالا فی ثلاث شعرات دم ،الناسی و المعتمد فیھا سواء ۔( سنن بیہقی ،بابالمحرم لا یحلق شعرہ و لا یقطعہ و ما یجب فی قطعہ و حلقہ ، ج خامس ، ص ٩٨، نمبر ٩١٢٤ مصنف ابن ابی شیبة ١٣٨ فی المحرم ثلث شعرات علیہ فیہ شیء ام لا ،ج ثالث، ص ٢١٠، نمبر١٣٥٨٧)  اس اثر سے معلوم ہوا کہ بھول میں بھی بال کٹ جائے تو اس پر دم لازم ہے۔ 
 ترجمہ:   ( ١٣٨٨ ) کوفی بنی عامر کے باغ میں آیا اور وہاں عمرے کا احرام باندھا ، پس اگر وہ ذات عرق واپس آیا اور تلبیہ پڑھا تو اس سے  میقات کا دم با طل ہو جائے گا ، اور اگر لوٹا اور تلبیہ نہیں پڑھا یہاں تک کہ مکہ مکرمہ داخل ہوا اور عمرے کا طواف کیا تو اس پر دم 

Flag Counter