Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

574 - 689
 ١  لان الصید بعد الاخراج من الحرم بقی مستحقا للامن شرعاً ولہذا وجب ردہ الی ما منہ وہذہ صفة شرعیة فتسری الی الولد (١٣٨٧)فان ادی جزاء ہا ثم ولدت لیس علیہ جزاء الولد) ١   لان بعد اداء الجزاء لم تبق اٰمنة لان وصول الخَلْف کوصول الاصل واﷲ اعلم بالصواب۔

نوں کا بدلہ واجب ہے ۔
ترجمہ:'   ١  اس لئے کہ حرم سے نکالنے کے بعد بھی شکار شرعا امن کا مستحق ہے ، اسی لئے اس کو امن کی جگہ تک لوٹا نا واجب ہے ، اور یہ صفت شرعی ہے جو بچے تک سرایت کرے گی ۔ 
 تشریح :  کسی نے ہرن کو حرم سے نکالا ، اس کے بعد ہرن نے بچہ دیا اور بچہ اور ہرن دو نوں مر گئے ، تو نکالنے والے پر ہرن کی قیمت بھی لازم ہو گی اور بچے کی قیمت بھی لاز م ہو گی ۔
وجہ :  (١) اس کی  وجہ یہ ہے کہ حرم سے نکالنے کے بعد بھی شکار امن کا مستحق ہے ، یہی وجہ ہے کہ نکالنے والے پر ضروری ہے کہ شکار کو واپس حرم میں امن کی جگہ تک لائے ، اس لئے بچہ جو مرا وہ بھی امن کے فوت ہو نے سے مرا ہے اور ہرن بھی امن کے فوت ہو نے کی وجہ سے مری ہے اس لئے دو نوں کی قیمت لازم ہو گی ۔ اس لئے کہ ہرن کے امن کے مستحق ہو نے کی صفت بچے کی طرف بھی منتقل ہو گئی ۔ 
ترجمہ :  (١٣٨٧)  پس اگر اس کا بدلہ ادا کر دیا پھر ہرن نے بچہ دیا تو اس پر بچے کا بدلہ نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ بدلہ ادا کر نے کے بعد امن والا باقی نہیں رہی، اس لئے کہ خلیفہ کا پہونچنا اصل کے پہونچنے کی طرح ہے۔ 
تشریح :   ہرن کو حرم سے نکالنے کے بعد نکالنے والے نے ہرن کا بدلہ ادا کر دیا ، اس کے بعد ہرن نے بچہ دیا ، اور اس کے بعد بچہ اور ہرن مرگئیں تو صرف ہرن کی قیمت دینا ہو گا بچے کی قیمت ادا کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔
وجہ :  اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہرن کی قیمت ادا کر دی تو اب نکالنے والے کی ذمہ داری نہیںرہی ، اور گویا کہ اس نے ہرن کو حرم میں امن کی جگہ تک پہونچا دیا، اس لئے اب بچہ پیدا ہوا اور مرا تو بچے کی قیمت واجب نہیں ہو گی ، صرف ہرن کی قیمت لازم ہو گی ۔ 
اصول :  شکار کی قیمت کی ادائیگی سے پہلے شکار آدمی کے ذمہ داری میں رہتا ہے ، اور ادائیگی کے بعد اس کی ذمہ داری سے با ہر ہو جا تا ہے ۔ 

Flag Counter