Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

53 - 689
والخیطان بیاض النہار وسواد اللیل )(٩٢٠)والصوم ہو الامساک عن الاکل والشرب والجماع نہارا مع النیة فی الشرع )  ١    لان الصوم فی حقیقة اللغة ہو الامساک لورود الاستعمال فیہ الا انہ زید علیہ النیة فی الشرع

داؤد شریف ، باب وقت السحور ، ص ٣٤١ نمبر ٢٣٤٦) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ صبح صادق سے روزہ شروع ہوگا۔ (٣) عن عمر ابن خطاب قال قال رسول اللہ اذا اقبل اللیل من ھھنا وادبر النھار من ھھنا وغربت الشمس فقد افطر الصائم ۔ (بخاری شریف ، باب متی یحل فطر الصائم ص ٢٦٢ نمبر ١٩٥٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آفتاب غروب ہونے کے بعد روزہ افطار کرے۔
ترجمہ:  (٩٢٠) روزہ شریعت میں دن میں نیت کے ساتھ کھانے ،پینے اور صحبت کرنے سے رکنے کا نام ہے ۔ 
تشریح :  صوم کا لغوی ترجمہ ہے رکنا ، اور شریعت میں کھانے پینے اور جماع کر نے سے دن میں روزے کی نیت کے ساتھ رکنے کا نام روزہ ہے 
وجہ : (١) روزے کی نیت کر نا ضروری ہے، اس حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔ سمعت عمر بن الخطاب  علی المنبر قال : سمعت رسول اللہ  ۖ یقول انما الاعمال بالنیات و انما لکل امریء ما نوی ۔ ( بخاری شریف ، باب کیف کان بدء الوحی الی رسول اللہ  ۖ ، ص ا، نمبر ١) اس حدیث میں ہے کہ اعمال کا مدار نیتوں پر ہے ۔ مزید تفصیل مسئلہ نمبر ٩٠٦ میں گزرچکی ہے (٢) ، اور صبح سے شام تک کھانے پینے سے رکنا ضروری ہے اس کے لئے اوپر  وکلوا واشربوا الخ آیت گزری  (٣)اور جماع سے رکنا بھی ضروری ہے اس کے لئے یہ حدیث ہے جس میں ہے کہ دن کو جماع کرے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور رمضان کا مہینہ ہو تو کفارہ بھی دینا ہو گا ۔ حدیث یہ ہے ۔ أن ابا ھریرة  قال بینما نحن جلوس عمد النبی  ۖ اذجائہ رجل فقال یا رسول اللہ ھلکت قال ما لک ؟ قال وقعت علی امرأتی و ؤنا صائم فقال رسول اللہ  ۖ ھل تجد رقبة تعتقھا قال : لا ، قال: فھل تستطیع أن تصوم شھرین متتابعین ؟ قال : لا، ( بخاری شریف ، باب اذا جامع فی رمضان و لم یکن لہ شیء فتصدق علیہ فلیکفر ، ص ٣١١ ، نمبر ١٩٣٦ مسلم شریف ، باب تغلیظ تحریم الجماع فی نھار رمضان علی الصائم و وجوب الکفارة الکبری فیہ و بیانھا ، ص ٤٥٣، نمبر ١١١١ ٢٥٩٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دن میں جماع سے بھی رکنے کا نام روزہ ہے ۔ 
ترجمہ :   ١   اسلئے کہ روزہ لغت کی حقیقت میں رکنا ہے اس معنی میں استعمال وارد ہو نے کی وجہ سے مگر یہ کہ شریعت میں اس پر نیت کا اضافہ فر ما یا تاکہ عادت اور عبادت میں تمیز ہو جائے ۔ 

Flag Counter