٣ ولنا قولہ علیہ السّلام یا اٰل محمد اہلّوا بحجة وعُمرة معًا ٤ ولان فیہ جمعا بین العبادتین فاشبہ الصوم مع الاعتکاف والحراسةُ فی سبیل اﷲ مع صلوٰة اللیل ٥ والتلبےة غیر محصورة والسفر غیر
تمام تلبیہ ہو گا تو حج کے لئے تلبیہ بہت ہوجائے گا ، اور اگر حج اور عمرہ دو نوں کے لئے احرام باندھے گا تو تمام تلبیہ دو حصوں میں تقسیم ہو جائے گا آدھا حج کے لئے ہوگا اور آدھا عمرے کے لئے ہو گااس لئے اس لئے حج کے لئے تلبیہ کم ہو جائے گا ، اس لئے افراد افضل ہو نا چاہئے ]٣[ پورا سفرصرف حج کے لئے ہو گا ]٤[ پورا حلق صرف حج کے لئے ہو گا تو گو یا کہ یہ چاروں چیزیں حج کے لئے ہو گا اس لئے افراد افضل ہے ۔ ۔ افراد کی اصل دلیل یہ احادیث ہیں ۔
وجہ: (١) ان کی دلیل یہ احادیث ہیں۔عن عائشة انھا قالت خرجنا مع رسول اللہ عام حجة الوداع فمنامن اھل بعمرة ومنا من اھل بحج و عمرة ومنا من اھل بالحج واھل رسول اللہ بالحج فاما من اھل بالحج او جمع الحج والعمرة لم یحل حتی کان یوم النحر۔ (بخاری شریف ، باب التمتع والاقران والافراد بالحج ص ٢١٢ نمبر ١٥٦٢ ابو داؤد شریف ، باب فی افراد الحج ص ٢٥٤ نمبر ١٧٧٧١٧٧٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضور حجة الوداع میں مفرد تھے اس لئے مفرد زیادہ بہتر ہوگا۔(١) اس حدیث میں ہے کہ اکثر صحابہ افراد کا احرام باندھا تھا ۔حدثنی جابر بن عبد اللہ أنہ حج مع رسول اللہ ۖ یوم ساق البدن معہ و قد أھلوا بالحج مفردا ۔ (بخاری شریف ، باب التمتع والاقران والافراد بالحج ص٢٥٤ نمبر١٥٦٨) اس حدیث میں بھی ہے کہ اکثرصحابہ نے حج افراد کا احرام باندھا تھا ۔
ترجمہ: ٣ ہماری دلیل حضور علیہ السلام کا قول ہے ، کہ ائے آل محمد حج اور عمرے ایک ساتھ احرام باندھو ۔
تشریح : صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔فدخلت علی ام سلمة ... سمعت رسول اللہ ۖ یقول اھلوا یا آل محمد بعمرة فی حج (سنن للبیھقی ، باب العمرة قبل الحج والحج قبل العمرة ج رابع ص ٥٧٩، نمبر٨٧٨٦) اس حدیث میں قران کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ اس لئے حنفیہ کے نزدیک قران افضل ہے۔
ترجمہ: ٤ اور اس لئے کہ اس میں دو عبادتوں کو جمع کر نا ہے ، جیسے روزہ اعتکاف کے ساتھ ہو ، اور جہاد کے راستے میں دربانی ہو اور تہجد کی نماز بھی ہو
تشریح : قران میں ایک ساتھ حج اور عمرے دو نوں کا احرام باندھا جا تا ہے اس لئے ایک ساتھ ہی دو عبادتیں ہوئیں اس لئے یہ افضل ہو گا ، جیسے روزے کے ساتھ اعتکاف بھی کر لے ، یا جہاد کے راستے میں رہتے ہوئے رات میں لشکر کی حفاظت کے ساتھ نماز بھی پڑھے تو دو عباتیں ایک ساتھ ہوئیں اس لئے یہ افضل ہے اسی طرح قران بھی افضل ہے ۔۔ حراسة : لشکر کی نگہبانی ۔
ترجمہ: ٥ اور تلبیہ تو انگنت ہے ، اور سفر مقصود نہیں ہے ، اور حلق کرانا تو عبادت سے نکلنے کے لئے ہے اس لئے جو آپ نے ذکر