Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

209 - 689
(١٠٢٥) قال  ومس طیبًا ان کان لہ )  ١    وعن محمد انہ یکرہ اذا تطیب بما یبقی عینُہ بعد الاحرام وہو قول مالک والشافعی لانہ منتفِع بالطیب بعد الاحرام   ٢  ووجہ المشہور حدیث عائشةقالت کنتُ اطےّب رسول اﷲ ں لاحرامہ قبل ان ےُحرم 

ترجمہ : (١٠٢٥)   اگر اس کے پاس خوشبو ہو تو وہ بھی لگائے ۔
وجہ :  (١) اس حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ   حضورۖ کو احرام کے لئے خوشبو لگا یاکر تی تھی ، صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔  عن عائشة زوج النبی ۖ قالت کنت اطیب رسول اللہ لاحرامہ حین یحرم ولحلہ قبل ان یطوف بالبیت ۔ (بخاری شریف، باب الطیب عند الاحرام ص ٢٠٨ نمبر ١٥٣٩ ابو داود شریف ، باب الطیب عند الاحرام ، ص ٢٥٧، نمبر ١٧٤٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ احرام سے پہلے خوشبو لگائے۔(٢) اوپر کی حدیث میں بھی گزرا کہ کنگھی کی اور تیل لگا یا ، یعنی خوشبو لگائی ۔  بعد ما ترجل وادھن ولبس ازارہ ورداء ہ ھو واصحابہ فلم ینہ عن شیء من الاردیة والازر  (بخاری شریف ، باب ما یلبس المحرم من الثیاب والاردیة والازار ص ٢٠٩ نمبر ١٥٤٥) 
ترجمہ:  ١  امام محمد  سے روایت ہے کہ ایسی خوشبو لگا نا مکروہ ہے جسکا عین احرام کے بعد باقی رہے ، یہی قول امام مالک کا ہے اور امام شافعی  کا ہے ، اس لئے کہ احرام کے بعد گو یا کہ خوشبو سے نفع اٹھا رہا ہے ۔
تشریح :  امام محمد ، امام مالک  اور امام شافعی  کا مسلک یہ ہے کہ ایسی جرم والی خوشبو احرام سے پہلے نہ لگائے جسکی جرم بعد میںباقی رہے اور ایسا معلوم ہو کہ احرام کے بعد خوشبو سے فائدہ اٹھا رہا ہو ، اس لئے کہ احرام کے بعد خوشبو لگانے سے منع فر ما یاہے ، مو سوعة کی عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی  و السنة کما قال عطاء لان رسول اللہ  ۖ أمر صاحب الجبة أن ینزعھا ۔( موسوعة امام شافعی  ، باب لبس المحرم و طیبہ جاھلا ، ج خامس، ص ١٧٣، نمبر ٥٧٨٢) اس عبارت میں ہے کہ جبے میں خوشبو کا اثر ہو تو اس کو نکال دے ۔  
وجہ :  (١) حدثنی صفوان بن یعلی بن أمیة عن ابیہ أن رجلا أتی النبی  ۖ و ھو بالجعرانیة و علیہ جبة و علیہ أثر الخلوق أو قال صفرة فقال کیف تأمرنی أن اصنع فی عمرتی؟ ....اخلع عنک الجبة و اغسل أثر الخلوق عنک و انق الصفرة ۔( بخاری شریف ،باب یفعل بالعمرة ما یفعل بالحج ، ص ٢٨٨، نمبر ١٧٨٩)  اس حدیث میں ہے کہ جبے میں خوشبو کا اثر ہو تو اس کو دھو لو۔ جس سے معلوم ہوا کہ ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہئے جس کا جرم بعد میں باقی رہے ۔ 
ترجمہ:  ٢  مشہور روایت کی وجہ حضرت عائشة کی حدیث ہے کہ میں حضور ۖ کو احرام کے لئے احرام سے پہلے خوشبو لگایا کر تی تھی۔

Flag Counter