(١٠٢٤) قال ولبس ثوبین جدیدین او غسیلین ازارًا وردائ) ١ لانہ ںائتزروارتدیٰ عند احرامہ
٢ ولانہ ممنوع عن لبس المخیط ولابد من سترالعورة ودفع الحر والبرد وذٰلک فیما عیناہ والجدید افضل لانہ اقرب الی الطہارة
جمعہ میں غسل کے بدلے میں وضو بھی کا فی ہے ، البتہ غسل زیادہ بہتر ہے ، کیونکہ اس میں صفائی زیادہ ہے ، اور حضور ۖ نے غسل ہی کو اختیار کیا ہے اس لئے یہ بہتر ہو گا ۔
وجہ : (١) اس حدیث میں ہے کہ نفاس والی عورت کو بھی غسل کر نے کے لئے فر ما یا ۔ عن عائشة قالت نفست أسماء بنت عمیس بمحمد بن ابی بکر بالشجرة فأمر رسول اللہ ۖ أبا بکر یأمرھا أن تغتسل و تھل ۔ ( مسلم شریف ، باب صحة احرام النفساء و استحباب اغتسالھا للاحرام ، و کذا الحائض ، ص ٥٠٤، نمبر ١٢٠٩ ٢٩٠٨) اس حدیث میں ہے کہ نفاس والی عورت غسل کرے اور احرام باندھے ، جس سے معلوم ہوا کہ یہ غسل نظافت اور صفائی کے لئے ہے۔
ترجمہ: ( ١٠٢٤)اور دو نئے کپڑے پہنے ، یا دونوں دھوئے ہوئے ہوں وہ ازار اور چادر ہیں ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ حضور علیہ السلام نے اپنے احرام کے وقت ازار پہنا اور چادر اوڑھی ۔
تشریح : غسل کے بعد دو کپڑے لنگی اور چادر پہنے ، دو نوں نئے ہوں تو بہتر ہے اور اگر نیا میسر نہ ہو تو کم ازکم دو نوں دھلے ہوئے ہوں۔
وجہ : (١)کیونکہ حضور ۖ نے غسل کے بعد لنگی پہنی اور چادر اوڑھی ۔ صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن عبد اللہ بن عباس قال انطلق النبی ۖ من المدینة بعد ما ترجل وادھن ولبس ازارہ ورداء ہ ھو واصحابہ فلم ینہ عن شیء من الاردیة والازر (بخاری شریف ، باب ما یلبس المحرم من الثیاب والاردیة والازار ص ٢٠٩ نمبر ١٥٤٥) اس سے معلوم ہوا کہ کپڑے ازار اور چادر پہنے۔
لغت : ائتزر : ازار سے مشتق ہے ، ازار پہنے ۔ ارتدی : رداء سے مشتق ہے ، چادر اوڑھے۔
ترجمہ: ٢ اور اس لئے کہ سلا ہوا کپڑا پہننے سے ممانعت ہے اور ستر عورت ضروری ہے ، اور سردی اور گرمی کو دور کر نا بھی ضروری ہے اور یہ اسی شکل میں ہے جو ہم نے متعین کیا ، اور نیا کپڑا زیادہ بہتر ہے اس لئے کہ وہ پاکی کے زیادہ قریب ہے ۔
تشریح : یہ دلیل عقلی ہے کہ آگے حدیث میں آرہا ہے کہ سلا ہوا کپڑا پہننا ممنوع ہے ، اور ستر چھپا نا بھی ضروری ہے اور سردی گرمی سے بچنا بھی ضروری ہے اور یہ اسی صورت میںہو سکتا ہے کہ لنگی اور چادر پہنے ، کیونکہ یہ سلے ہوئے بھی نہیںہیں اور سردی گرمی سے بچاؤ بھی ہو سکتا ہے ،اور نیا کپڑا اس لئے بہتر ہے کہ یہ طہارت کے زیادہ قریب ہے اس لئے یہ بہتر ہے ۔