Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

177 - 689
(١٠٠٩) ومن اوجب اعتکاف یومین یلزمہ بلیالیہما )  ١   وقال ابو یوسف لا تدخل اللیلة الاولیٰ لان المثنی غیر الجمع وفی المتوسطة ضرورة الاتصال  ٢    وجہ الظاہر ان فی المثنی معنی الجمع فیلحق بہ احتیاطا لامر العبادة واﷲ اعلم.

ترجمہ:  (١٠٠٩)  کسی نے دو دنوں کا اعتکاف واجب کیا تو انکی دو نوں راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہو گا ۔ 
تشریح :  مثلا بدھ اور جمعرات دو دنوں کا اعتکاف اپنے اوپر لازم کیا تو بدھ سے پہلے جو رات ہے ]جسکو بدھ کی رات کہتے ہیں [ اس رات میں بھی اعتکاف لازم ہو گا ، اور بدھ اور جمعرات کے در میان جو رات ہے ]جسکو جمعرات کی رات کہتے ہیں [ اس میں تو اعتکاف لازم ہے ہی ۔ گویا کہ دو راتیں اور دودن کا اعتکاف لازم ہوا ۔
وجہ :  (١) اس کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ نذر ماننے والے نے تثنیہ کا صیغہ استعمال کیا جو مفرد سے الگ ہے ، اور تثنیہ کبھی جمع کے درجے میں ہو تا ہے ، پس اگر جمع کا صیغہ استعما ل کر تا تو دو نوں کی راتیں بھی اعتکاف میں داخل ہو تیں ، اسی طرح تثنیہ کا صیغہ استعمال کیا تو دو نوں کی راتیں بھی داخل ہو ں گی ۔جس طرح پہلے چھ دنوں کے اعتکاف کی نذر مانی تو در میان کی تمام راتیں اعتکاف میں داخل ہوئیں ۔
ترجمہ:  ١  اور امام ابو یوسف  نے فر ما یا کہ پہلی رات اعتکاف میں داخل نہیں ہو گی ، اس لئے کہ تثنیہ کا صیغہ جمع کے علاوہ ہے اور بیچ کی رات تو متصل کر نے کی ضرورت ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو یوسف   فر ما تے ہیں کہ دو دنوں کے اعتکاف کی نذر مانی تو پہلے دن کی رات نذر میں شامل نہیں ہو گی  مثال مذکور میں بدھ کی رات اعتکاف میں شامل نہیں ہو گی ، اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ جمع کا صیغہ اور ہے اور تثنیہ کا صیغہ اس سے الگ ہے اس لئے جمع کے صیغے میں تمام راتیں داخل ہو تی ہیں تو تثنیہ کے صیغے استعمال کر نے میں دو نوں راتیں داخل نہیں ہو ں گی ، البتہ بدھ اور جمعرات کے درمیان جو رات ہے وہ اس لئے داخل ہو گی کہ دو نوں دنوں کو اعتکاف میں ملا دے ، اس اتصال کی ضرورت کی وجہ سے بیچ کی رات اعتکاف میں داخل ہوئی ۔
ترجمہ:  ٢  ظاہر مذہب کی وجہ یہ ہے کہ تثنیہ جمع کے معنی میں ہے اس لئے احتیاط کے لئے عبادت کے معاملے کی وجہ سے تثنیہ کو جمع کے ساتھ ملا دیا ۔ 
تشریح :  اوپر ظاہر مذہب میں فر ما یا کہ دو نوں دنوں کی راتیں اعتکاف میں داخل ہوں گی اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ بہت سے جگہوں پر تثنیہ جمع کے معنی میں ہے اوریہاں عبادت کا معاملہ ہے اس لئے احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ تثنیہ کو جمع کے معنی میں رکھ کر دو نوں راتوں کا اعتکاف لازم کر دیا جائے ، اس لئے دو نوں راتوں کا اعتکاف لازم کر دیا گیا ۔ ۔ و اللہ اعلم
 
Flag Counter